سرینگر (این این آئی)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ نے تیز رفتار فورجی انٹر نیٹ سروس اٹھارہ ماہ بعد بحال کر دی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے 4جی انٹرنیٹ سروس پانچ اگست 2019کو مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم اور اسکا
فوجی محاصرے کرنے کے کئی گھنٹے قبل معطل کر دی تھی ۔فور جی انٹرنیٹ سروس کی بحالی کا اعلان مقبوضہ علاقے کے پرنسپل سیکرٹری اطلاعات نے ایک ٹویٹ کے ذریعے کیا ۔ بعد ازاں مقبوضہ علاقے کے محکمہ داخلہ نے اس بارے میں باقاعدہ طورپر ایک حکمنامہ جاری کیا۔اٹھارہ ماہ کے طویل عرصے تک تیز رفتار انٹرنیٹ سروس میسر نہ ہونے کی وجہ سے مقبوضہ علاقے کے لوگوں خاص طور پر صحافیوں ، طلباء ، تاجروں ، صنعتکاروں اور شعبہ طب سے وابستہ افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا کو کورونا کی مہلک وفا کا سامنا ہے مقبوضہ علاقے کے لوگ اس عرصے کے دوران اس بیماری کے حوالے سے بھی تازہ ترین معلومات حاصل کرنے سے قاصر رہیں۔نئی دلی میں قائم تھنک ٹینک’انٹرنیشنل کونسل فار ریسرچ آن انٹرنیشنل اکنامک ریلشنز‘‘(آئی سی آر آئی ای آر) کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ انتظامیہ کی طرف سے مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز کی باربار معطلی کے نتیجے میں 2012سے 2017جموں وکشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ نے تیز رفتار فورجی انٹر نیٹ سروس اٹھارہ ماہ بعد بحال کر دی ہے۔ کے دوران علاقے کی معیشت کو چار ہزار کروڑ روپے کانقصان اٹھا نا پڑا ۔