ریاض( آن لائن )سعودی عرب میں کورونا کیسز بڑھنے کے بعد اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ ایسے ہی ایک فیصلے کے تحت مساجد کے اوقات پر بھی اہم پابندیاں لگا دی گئی ہیں۔ سعودیہ کے وزیر اسلامی امور، دعوت ورہنمائی ڈاکٹر عبداللطیف آل الشیخ نے کرونا وبا سے نمٹنے کے سرکاری مشن میں تعاون کرتے ہوئے مساجد میں تمام دعوتی سرگرمیاں معطل کر دیں اور آئندہ سارے
دعوتی پروگرام آن لائن چلانے کا حکم دے دیا- جبکہ نمازوں کے اوقات اور مساجد کھولنے اور بند کرنے کے حوالے سے متعدد پابندیاں لگا دیں-وزیر اسلامی امور نے پابندی لگائی ہے کہ اذان اور تکبیر کے درمیان کا وقفہ دس منٹ سے زیادہ کا نہ ہو۔البتہ فجر میں نماز اور اذان کا وقفہ بیس منٹ تک کا رہے گا- دوسری ہدایت یہ ہے کہ مساجد اذان پر کھلیں گی اور نماز کے دس منٹ بعد بند کردی جائیں گی۔جمعے کی نماز کے لیے جامع مساجد اذان سے 30 منٹ پہلے کھولی جائیں گی اور نماز کے پندرہ منٹ بعد بند کردی جائیں گی- جمعے کے خطبات نماز سمیت 15 منٹ سے زیادہ نہیں ہوں گے۔ تمام خطیبوں کو اس کی تاکید کردی گئی ہے۔آل الشیخ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ تمام مساجد کے منتظمین کورونا وبا سے متعلق سابقہ ہدایات کی پابندی کرائیں- مثلا ہر نمازی جا نماز اپنے ہمراہ لائیں اور حفاظتی ماسک پہنیں اور ایک نمازی سے دوسرے کے درمیان ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ رکھا جائے-وزیر اسلامی امور نے مساجد، وضو خانوں اور طہارت خانوں کی سینٹائزنگ کا کام ہنگامی بنیادوں پر بڑھانے کا حکم بھی جاری کردیا- وزیر اسلامی امور نے مساجد میں صاف ستھری ہوا کا دھیان رکھنے کی بھی تاکید کی ہے۔واضح رہے کہ سعودیہ نے کورونا کیسز میں اضافے کے بعد پاکستان اور بھارت سمیت 21 ممالک کے باشندوں پر سعودی مملکت داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کے علاوہ ریسٹورنٹس، شاپنگ مالز اور دیگر کاروباری مقامات پر بھی اہم پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔