مظفرآباد( آن لائن )صدر پاکستان عارف علوی کی قانون ساز اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں شرکت جہاں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی،دوسری جانب سیکیورٹی عملے نے دارلحکومت مظفرآباد کے صحافیوں سے موبائل لینے پر صحافیوں نے احتجاجا پریس کانفرنس کا بائیکارٹ کردیا،یاد رہے ہر سال 5فروری کے موقع پر اِسی طرح مقامی صحافیوں کے ساتھ سلوک کیا جاتا ہے ،
جو کہ سراسر غلط ہے ،میڈیا واچ جموں و کشمیر انٹرنیشنل کی مذمت ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال کی طرح اِس سال بھی صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں شرکت اور پریس کانفرنس کے موقع پر مقامی صحافیوں سے ان کے موبائل فونز لے جانے پر صحافیوں نے پریس کانفرنس کا بائیکارٹ کردیا جبکہ منظور نظر بعض صحافیوں نے پریس کانفرنس کی کوریج کی جس پر صحافیوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی صحافتی تنظیم میڈیا واچ جموں و کشمیر انٹرنیشنل نے شدید مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک تو پاکستانی ٹی وی چینلز آزادکشمیر یا مقبوضہ کشمیر کے ایشوز پر کوریج بہت کم دیتے ہیں جبکہ ہر مرتبہ وفاقی حکومت کی جانب سے وزیر ہو یا وزیر اعظم یا صدر ان کی سیکیورٹی پر مامور مقامی صحافیو ںکو ان کی خدمات ادا کرنے پر روکتے ہیں بلکہ بعض مقامات پر ان کو اندر جانے کی اجازت بھی نہیں دی جاتی جو سراسر زیادتی اور ظلم ہے ۔انہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ شعبہ صحافت پر شب خون مارنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے جبکہ صحافت آزاد شعبہ ہے اِس پر قائم رہنے دیں اِن کا گلہ نہ دبائیں جبکہ آزادکشمیر کو خصوصی حیثیت کی سطح پر اِس کی کوریج کو یقینی بنائیں ،5فروری یوم یکجہتی کشمیر ہے مگر پاکستان کے ٹی وی چینلز دیگر ایشوز پر پروگرام نشر کررہے ہیں ،میڈیا واچ جموں و کشمیر انٹرنیشنل نے وزیر اعظم آزادکشمیر سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ مقامی صحافیوں کو ان کا نمایاں مقام حاصل کرنے میں اہم اقدام ادا کریں ،چند صحافی گروپوں کی سرپرستی کرنے سے معاملات حل نہیں ہوتے ،اِس طرح سینئر اور بزرگ صحافیوں کی بھی تذلیل ہوتی ہے ۔