گوجرانوالہ (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )ایک ہفتے پہلے زیادتی کا نشانہ بننے والالڑکا دم توڑ گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گذشتہ ہفتے گوجرانوالہ میں ایک بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔زیادتی کے ساتھ ساتھ بچے پر شدید تشدد بھی کیا گیا جس کی وجہ سے اس کی طبیعت بگڑ
گئی۔بچے کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ایک ہفتے تک بچے کا علاج جاری رہا تاہم آج وہ دم توڑ گیا۔13 سالہ عادل سے زیادتی کے الزام میں ایک ملزم کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔بچے کے والد نے پولیس کو بتایا کہ ان کے بیٹے کی محلہ دار نوجوان جمشید سے چند روز قبل بہن پر فقرے کسنے سے منع کرنے پر تلخ کلامی ہوئی تھی۔ملزمان نے بچے کو مبینہ طور پر زیادتی اور تشدد کے بعد خالی پلاٹ میں پھینک دیا تھا۔بچے کے والد نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ واقعے میں محلے دار اور اس کے تین ساتھی ملوث ہیں۔پولیس نے بچے کے والد کی مدعیت میں قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم میں شواہد ملے تو زیادتی کی دفعات شامل کی جائیں گی۔پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث ایک ملزم کو گرفتار کر لیا جب کہ دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔دوسری جانب گوجرانوالہ میں ہی خاتون سے مبینہ زیادتی کرنے والے جعلی پیر کو گرفتار کرلیا گیا۔ گوجرانوالہ کے
علاقے چھچھر والی کی رہائشی خاتون نے الزام لگایا تھا کہ شوہر سے گھریلو ناچاقی ختم کرانے کے لیے وہ پیر کے پاس تعویذ لینے گئی تھی جہاں اس سے زیادتی کی گئی۔متاثرہ خاتون کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ جعلی پیر شفقت محمود عرف باباجی نے اسلحہ کے زور پر زیادتی کی اور وہ بہانوں سے 22 لاکھ روپے بھی لے چکا ہے۔پولیس نے خاتون کی درخواست پر مقدمہ درج کیا تھا ، آئی جی پنجاب نیخاتون سے مبینہ زیادتی کا نوٹس لیاتھا۔