اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/آئن لائن )لاہور کے گلشن پارک میں علامہ اقبال کا متنازع مجسمے میں ملوث دو اہم عہدیداروں کا نوکری سے برطرف کر دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق سفید چونے اور سیمنٹ سے بنے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے مجسمے کی تصویر سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہی ہے۔یہ مجسمہ لاہور کے گلشن اقبال پارک میں گزشتہ سال جشن آزادی کے موقع پر نصب کیا گیا تھا۔
حیرانی کی بات یہ ہے کہ مذکورہ مجسمہ کسی ماہر مجسمہ ساز کا تخلیق کیا گیا شاہکار نہیں بلکہ مالیوں کی مفکر پاکستان سے عقیدت کا اظہار تھا۔اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پارکس اینڈ باغبانی اتھارٹی (پی ایچ اے) جواد قریشی کا کہنا ہے کہ لاہور کے گلشن اقبال پارک سے علامہ محمد اقبال کا مجسمہ ہٹا دیا گیا، متنازع مجسمہ کے ذمہ دار دونوں افسروں کو معطل کرکے تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔اس معاملے کی وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے ڈی جی پی ایچ اے سے رپورٹ طلب کی تھی اور ساتھ ہی پارک میں مجسمہ رکھنے کے واقعہ کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیاتھا۔عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ انکوائری کے بعد ذمہ داروں کا تعین کیا جائے اور کارروائی کی جائے، پارک میں مجسمہ رکھنے کا واقعہ متعلقہ حکام کی غفلت ہے۔قبل ازیں عثمان بزدار کی ہدایت پرگلشن اقبال پارک سے مجسمہ ہٹا دیا گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر گلشن اقبال پارک سے شاعرِ مشرق علامہ اقبال کا مجسمہ ہٹا دیا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے ڈی جی پی ایچ اے سے رپورٹ طلب کر لی اور ساتھ ہی پارک میں مجسمہ رکھنے کے واقعہ کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیا۔عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ انکوائری کے بعد ذمہ داروں کا تعین کیا جائے اور کارروائی کی جائے، پارک میں مجسمہ رکھنے کا واقعہ متعلقہ حکام کی غفلت ہے۔خیال رہے کہ سفید چونے اور سیمنٹ سے بنے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے مجسمے کی تصویر سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہی ہے۔یہ مجسمہ لاہور کے گلشن اقبال پارک میں گزشتہ سال جشن آزادی کے موقع پر نصب کیا گیا تھا۔حیرانی کی بات یہ ہے کہ مذکورہ مجسمہ کسی ماہر مجسمہ ساز کا تخلیق کیا گیا شاہکار نہیں بلکہ مالیوں کی مفکر پاکستان سے عقیدت کا اظہار تھا۔