ماسکو (آن لائن)روسی صدر کے نام سے منسوب محل کا اصل مالک سامنے آگیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی اپوزیشن لیڈر الیکسی ناوالنی نے بحیرہ اسود کے کنارے قائم شاندار محل کے متعلق دعویٰ کیا تھا کہ یہ ولادی میر پیوٹن کی ملکیت ہے۔روس کی ارب پتی
کاروباری شخصیت ارکادی روٹنبرگ نے دعویٰ کیا کہ جائیداد کے مالک روس کے صدر ولادیمیر پوتن نہیں بلکہ وہ خود ہیں۔ روٹنبرگ کا کہنا ہے کہ یہ جگہ اگلے دو سالوں میں مکمل ہوجائے گی اور اسے اپارٹمنٹ ہوٹل بنا دیا جائے گا۔ سترہ ہزار تین سو ایکڑ رقبے پر بنائے گئے محل کی قیمت دو کھرب انیس ارب روپے ہے۔اس محل میں تھیٹر، کیسینو، سپا، بندرگاہ، زیرزمین آئس سکیٹنگ کا میدان اور چرچ بنائے گئے ہیں۔اپوزیشن لیڈر الیکسی ناوالنی نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ جاگیر برسوں قبل روسی صدر کو رشوت کے طور پر دی گئی تھی جو دنیا کی سب سے بڑی رشوت ہے۔جنوبی علاقے میں بحر اسود کے کنارے پر واقع صدر ولادی میر پیوٹن کے اس عالیشان محل کا رقبہ یورپی ملک مناکو سے 39 گنا زیادہ ہے۔گرفتاری سے قبل الیکسی ناوالنی نے یہ تفصیلات اپنے بلاگ پر 2 گھنٹے کی ویڈیو کے ساتھ پوسٹ کی ہیں۔ویڈیو میں ولادی میر پیوٹن کے شاہانہ محل کے اندرونی مناظر تھری ڈی ٹیکنالوجی کی مدد سے دکھائے گئے ہیں۔محل پر بنائی گئی ویڈیو کو 10 کروڑ سے بھی زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔