پیر‬‮ ، 03 فروری‬‮ 2025 

وفاقی وزیرکا وی وی آئی پی پروٹوکول،زبردستی دکانیں بھی بند کر ا دی گئیں

datetime 30  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سکھر(آن لائن) سکھرمیں وفاقی وزیر کا وی وی آئی پی پروٹوکول میں دورہ معصوم شاہ مینارا، انتظامیہ نے دکانیں بند کرادیں،تاجر دکانوں کے باہر وفاقی وزیر کے جانے کا انتظار کرتے رہے، وفاقی وزیر شفقت محمود نے صورتحال سے لاعلمی ظاہر کردی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی جانب سے آج سکھر

میں تاریخی ورثہ میر معصوم شاہ منارہ کے دورے کے موقع پر ان کی آمد سے قبل ہی سکھرکی انتظامیہ نے پھرتی دکھاتے ہوئے میر معصوم شاہ مینارہ کے قریب واقع کاروباری مرکز میں تاجروں کو دکانیں تک کھولنے نہ دیں اور جب تک وفاقی وزیر آئے اور اپنا دورہ مکمل کرکے واپس روانہ نہ ہوئے اس وقت تک دکاندار اپنی دکانوں کے باہر کھڑے رہے انہیں دکانیں کھولنے نہ دی گئیں اس موقع پر تاجروں کا کہنا تھا کہ ہم روزانہ نو بجے دکانیں کھولتے ہیں آج وفاقی وزیر صاحب کی آمد کی وجہ سے ہمیں دکانیں تک کھولنے نہیں دی گئیں ہیں دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیر شفقت محمود نے صورتحال سے لاعلمی کا مظاہرہ کیا اور کہا کہ انہیں پتہ نہیں کہ ان کے دورے کی وجہ سے دکانیں کیوں بند کرائی گئی ہیں میں نے تو انتظامیہ کو صرف میر معصوم شاہ کے مینارے کے دورے کا کہا تھا۔ دوسری جانب وفاقی وزیرتعلیم اورقومی ورثے شفقت محمودنے عمران خان کے بیان کہ وضاحت کردی اور کہتے ہیں کہ عمران خان کے کہنے کا مطلب ہرگز یہ نہیں تھا کہ سندھ ہمارا حصہ نہیں ہے بلکہ یہ مطلب تھا کہ سندھ میں ہماری جماعت کی حکومت نہیں ہے اور جمہوریت میں ہوتاہے کہ کسی صوبے میں وفاقی جماعت کی حکومت نہیں بھی ہوتی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھرمیں تاریخی میر معصوم شاہ مینارہ کے

دورے کے موقع پر میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کیا ان کا کہنا تھا کہ سندھ ہمارا صوبہ ہے اور سندھ پاکستان کا حصہ ہے ہم اس سے پیار اور محبت کرتے ہیں میں یہاں تین دن سے سندھ کے دورے پر ہوں مختلف مقامات پر جارہاہوں لوگوں سے مل رہاہوں یہاں آکر ہمارے دل کو خوشی اور اطمینان محسوس ہوتا ہے سندھ کی تاریخ اور ورثہ قابل

دیدہے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سکھرکے دورے کا بنیادی مقصدیہاں پر موجود تاریخی ورثہ کا جائزہ لینا ہے ہم اس تاریخی ورثہ کو محفوظ کرنا چاہتے ہیں تاکہ ہم اپنے ماضی کو یاد رکھ سکیں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 27 جنوری کو اجلاس کیا تھا اور یکم فروری سے ملک بھرکے تعلیمی ادارے کھول دیئے جائیں گے ہم۔تعلیمی ادارے

کھلنیکے ساتھ ساتھ کورونا صورتحال کا بھی جائزہ لیتے رہیں گے ہم سمجھتے ہیں کہ تعلیمی ادارے کھولنے کا وقت آگیاہیکیونکہ کرونا میں ہماری تعلیم کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے اس لیے خواہش اور کوشش ہوگی کہ جس قدر جلدہوسکے ہم اس کا ازالہ کریں ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا پاکستان میں کرپشن ہائی گریڈ پر رہی ہے

جس کی بڑی وجہ ہمارے لیڈران کرام کی جانب سے اپنے ذاتی مفادات اور لوٹ مار پر زیادہ اور عوام کی خدمت پر کم توجہ دینا ہے لیکن اللہ کے فضل و کرم سے اس وقت پاکستان میں ایک ایسا وزیراعظم ہے جس پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا حکومت دن رات حکومت عوام کی خدمت کیلیے کوشاں ہے ملک سے لوٹ مار کا دور ختم ہوچکاہے لیکن احتساب ہونا باقی ہے جن لوگوں نے قوم کے ساتھ زیادتی کی ہے یہاں کے عوام کے منہ سے نوالہ چھین کر باہر جائیدادیں بنائی ہیں ان کا احتساب ہونا ابھی باقی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…