ملتان (این این آئی)ملتان میں پولیس نے بوسن روڈ پر گاڑی چلانے والے کم سن بچے کا پتہ لگالیا۔بچے کے والد مظہر عباس نے پولیس کو بتایا کہ ان کا چھ سال کا بیٹا فہد ان کی غیرموجودگی میں گاڑی لے کر نکل گیا تھا۔والد کے مطابق اب بیٹے کو لائسنس ملنے تک گاڑی چلانے نہیں دوں گا۔ٹریفک پولیس نے 72 گھنٹے بعد بچے اور اس کے والد کا پتہ لگایا، جبکہ پولیس نے گاڑی تحویل میں لے لی
۔3 روز قبل بوسن روڈ پر گاڑی چلاتے ہوئے کم سن بچے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ٹریفک پولیس آفیسر کے مطابق بچے اور اس کے والد کو قوانین کے متعلق اچھی طرح سمجھادیا، گاڑی تحویل میں لے لی، قانون کے مطابق انہیں واپس ملے گی۔واضح رہے کہ ملتان میں ایک بچے کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں وہ ایک سیاہ رنگ کی لینڈکروزر گاڑی چلاتے ہوئے دیکھا گیا۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بچہ جس کی عمر 5 یا 6 سال سے بھی کم معلوم ہوتی ہے وہ شہر کی ایک مصروف شاہ بوسن روڈ پر لینڈکروزر کی ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھ کر اسے چلا رہا ہے جبکہ اس کے برابر والی نشست خالی ہے تاہم گاڑی کی پچھلی نشستوں پرکوئی موجود تھا یا نہیں اس بارے میں ویڈیو سے واضح نہیں ہوسکا کیونکہ لینڈکروزر کی پچھلی نشستوں کی کھڑکیوں پر سیاہ گلاس لگے ہوئے تھے۔اس ویڈیو کے سامنے آتے ہی اسے بڑی تعداد میں شیئر کیا جانے لگا تاہم اس طرح لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے پر ابھی تک گاڑی کے مالک یا بچے کے والدین کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکی۔دوسری جانب چیف ٹریفک افسر (سی ٹی او) محمد ظفر بزدار کی جانب سے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے گاڑی اور اس کے مالک کی تلاش کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔اس حوالے سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ شہریوں سے گزارش ہے کہ اگر کسی کے پاس اس گاڑی کے مالک کے بارے میں معلومات ہوں تو وہ پولیس کی ہیلپ لائن پر اطلاع دیں۔وہیں ترجمان سٹی پولیس عدنان کا کہنا تھا کہ تمام سیکٹر انچارجز اور ٹریفک وارڈنز کو گاڑی سے متعلق ا?گاہ کردیا گیا ہے جبکہ سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی جانچ کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ گاڑی جہاں بھی نظر آئے اس کے خلاف کارروائی کریں جبکہ سی ٹی او کی ہدایت پر معاملے پر مقدمہ بھی درج کیا جائے گا۔