منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

براڈ شیٹ فراڈ شیٹ قرار، مریم نواز شریف نے عظمت سعیدسے متعلق بھی حیرت انگیز دعویٰ کر دیا

datetime 27  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آئن لائن)ن لیگ کی مرکزی رہنما و نائب صدر مریم نوازنے کہا ہے کہ جسٹس (ر) شیخ عظمت سعید منتخب حکومت کے خلاف سازش کا حصہ تھے، بہتر ہے وہ کمیشن کی سربراہی سے معذرت کرلیں، یہ براڈ شیٹ نہیں فراڈ شیٹ ہے، پی ڈی ایم میں دراڑیں ڈالنے کی حکومتی خواہش پوری نہیں ہوسکتی، حکومت کو راہ فرار اختیار نہیں کرنے دیں گے۔

نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ یہ براڈ شیٹ نہیں بلکہ فراڈ شیٹ ہے جبکہ جسٹس عظمت سعید نے پاکستان کو بدنام کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑی۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ جو پوری سازش میں شامل ہے بلکہ سازش کا سب سے بڑا کارندہ ہے اسے براڈ شیٹ کی تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ بنا دیا گیا ، اگر ملک میں انصاف کا نظام ہوتا تو سب سے پہلے بنی گالہ کو گرایا جاتا ، عمران خان نے جعلسازی اور وزیر اعظم آفس کا استعمال کر کے اپنے گھر کو ریگولرائز کر ایا ، حکمرانوںنے ہر حربہ آزما یا، ریاستی مشینری کی طاقت استعمال کر لی لیکن مسلم لیگ (ن) کو نہیں توڑ سکے اور تاریخی ناکامی انہیں منہ چڑھا رہی ہے ، جو طاقت یہ مسلم لیگ (ن) کے خلاف لگا رہے ہیں اسے انہیں عوام کی خدمت میں لگانی چاہیے تھی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں سیف الملوک کھوکھر اور افضل کھوکھر کی رہائشگاہ پر ان سے ملاقات کے بعد نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ مریم نواز نے کھوکھر پیلس کو مسمار کرنے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کھوکھر برادران کو مسلم لیگ (ن)کا ساتھ دینے کی سزا دی جا رہی ہے، لیگی اراکین اور رہنما حکومت کے کسی سیاسی انتقام سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔ اس موقع پر مریم صفدر نے نواز شریف کی جانب سے بھی کھوکھر برادران کونواز شریف کا پیغام بھی پہنچایا ۔ بعد ازاں گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ جس طرح خواجہ آصف کو پیغام دیا گیا کہ وہ نواز شریف کو چھوڑ دیں ورنہ ان کے ساتھ بہت برا ہوگا او رانہیں گرفتار کر لیا گیا ۔

یہی طریقہ کھوکھر برادران کے ساتھ بھی اپنایا گیا کیونکہ یہ مسلم لیگ (ن) کے ہر جلسے میں حصہ لیتے ہیں ،مسلم لیگ (ن) کے لوگوں کو انتقامی سیاست کا نشانہ بناتے ہوئے مجبور کیا جارہا ہے کہ نواز شریف کو چھوڑ دیں ، جب انہوںنے انکار کیا تو یہ ظلم کیا گیا ، ان کی بیٹیوں کے گھر گرائے گئے ، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا ، اللہ کا بھی ایک نظام ہوتا ہے اور انشا اللہ حکمرانوں کے ساتھ بھی یہی کچھ ہوگا ۔ انہوںنے کہا کہ یہ چار سال سے مسلم لیگ (ن) کو توڑنے میں لگے ہوئے ہیں، اراکین اسمبلی اور سینیٹرز کو دھمکایا جارہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کو چھوڑ دو ، پارٹی ٹوٹ جائے لیکن کچھ فیصلے انسان نہیں اللہ کے ہاتھ میں ہوتے ہیں ۔ انہوںنے مسلم لیگ (ن) کے خلاف ہر حربہ آزمایا ، ریاستی مشینری او راپنی پوری طاقت آزما لی حالانکہ یہ طاقت انہیںعوامی خدمت میں لگانی چاہیے تھی ،

اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا اور انہیں تاریخی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، یہ ناکامی انہیں منہ چڑھا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں انصاف کا نظام ہوتا تو سب سے پہلے بنی گالہ گرایا جاتا جسے عمران خان نے جعلسازی اور وزیراعظم آفس کا استعمال کرتے ہوئے ریگولرائز کرایا ، دوسروں کو بھی یہ طریقے بتا دو ۔ عدالت کا واضح حکم موجود تھا کہ گھر کو نہیں گھرایا جا سکتا لیکن آپریشن کر کے حکم عدولی کی گئی، انہیں توہین عدالت کی کارروائی کے لئے مکمل پیروی کرنی چاہیے ۔ انہوںنے مسلم لیگ (ن) کی مخالفت کے باوجود جسٹس (ر) عظمت سعید کو براڈ شیٹ کی تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ مقرر کئے جانے کے حوالے سے سوال کے جواب میںکہا کہ جو پوری سازش میں شامل ہے ، جو سازش کا سب سے بڑ ا کارندہ ہے اسے سربراہی دی گئی ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…