پشاور(این این آئی)خیبرپختونخوااسمبلی نے دارالامانوں میں بچوں اورخواتین کیساتھ نازیبہ سلوک اورجنسی ونفسیاتی استحصال کے تدارک کیلئے سپیشل کمیٹی تشکیل دیدی پیر کے روز اسمبلی اجلاس کے دوران تحریک انصاف کی خاتون ایم پی اے مدیحہ نے نکتہ اعتراض پر کہاکہ
داراطفال پشاوربچوں کیلئے ہر طرح برائیوں کاگڑھ بن چکاہے اس یتیم خانے کویاسمین نامی عورت13سال سے چلارہی ہے اسکے خاندان کے بیشترافرادکاکچن اس یتیم خانے سے چلتاہے یتیم بچوں سے گھرکے کام کرواتی ہے یہاں پر بچوں کیساتھ غیرانسانی سلوک روارکھاجاتاہے ان کیساتھ جانوروں جیساسلوک ہورہاہے بچوں کے جنسی ونفسیاتی استحصال ہورہاہے بچوں کے پاس سردیوں میں جوتے اورجرابیں نہیں ہوتیں ڈونرایجنسی کاامداد سامان غائب کردیاجاتاہے اس پرانکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے پی پی کی نگہت اورکزئی نے کہاکہ جب چیک اینڈبیلنس نہیں ہوگا تو دارالامان اورپناہ گاہوں میں غیراخلاقی وغیرقانونی سرگرمیاں جاری رہیں گی صوبائی وزیرڈاکٹرامجدعلی نے کہاکہ صوبے کے تمام دارالامان کی انکوائری ہونی چاہئے یہ واقعی حساس معاملہ ہے متعلقہ وزیرکی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں حکومتی واپوزیشن اراکین شامل کئے جائیں،پینل آف چیئرمین فضل شکور نے متحرک رکن کوہدایت کی کہ آپ توجہ دلاؤنوٹس لے آئیں اسکے علاوہ انہوں نے صوبائی وزیر سماجی بہبودہشام انعام اللہ کی سربراہی میں حکومت واپوزیشن اراکین پرمشتمل کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی۔