اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

لاہور، طالبہ کی موت اور لاش ہسپتال میں چھوڑنے کے معاملے کا ڈراپ سین، لاش ہسپتال میں چھوڑ کر فرار ہونے والے نوجوان کے گرفتاری کے بعد سنسنی خیز انکشافات

datetime 25  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن+ این این آئی) تھانہ نواب ٹاؤن پولیس نے لاہور یونیورسٹی سے ملحقہ ٹیچنگ ہسپتال کی ایمرجنسی میں مردہ حالت میں لائی جانے والی لڑکی کا معمہ حل کرلیا گیا ہے اور لڑکی کو لانے والے دو ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے ان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارنے شروع کردئیے ہیں مردہ حالت میں ہسپتال کی ایمرجنسی

میں لائی جانے والی لڑکی کی شناخت مریم کے نام سے ہوئی ہے جو لاہور یونیورسٹی کی طالبہ ہے جبکہ مریم کو اسامہ نامی نوجوان نے بازوؤں سے اٹھا کر ہسپتال کی ایمرجنسی پہنچایا اور ایمرجنسی میں چھوڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ پولیس کے مطابق ملزم اسامہ کا دوسرا ساتھی اسی دوران گاڑی میں ہی بیٹھا رہا۔ متوفیہ مریم کے جسد خاکی کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے تاہم رپورٹ ابھی تک پولیس کو موصول نہیں ہوئی۔ پولیس نے مریم کے جسد خاکی کو ہسپتال کی ایمرجنسی تک پہنچانے کے لئے استعمال میں لائی جانے والی گاڑی کا بھی ڈیٹا حاصل کرلیا ہے جبکہ متوفیہ طالبہ کی عمر 27 سال بتائی گئی ہے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا جس نے اپنے ساتھی کے ہمراہ متوفیہ کو ٹیچنگ ہسپتال کی ایمر جنسی میں چھوڑنے کا اعتراف کر لیا۔ گزشتہ روز دو لڑکے جواں سالہ نا معلوم لڑکی کو مردہ حالت میں ٹیچنگ ہسپتال کی ایمر جنسی میں چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ایک ملزم اسامہ کو گرفتار کر لیا جبکہ اس کے دوسرے ساتھی اویس کی تلاش جاری ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم نے بیا ن دیا ہے کہ متوفیہ مریم گجرات کی رہائشی ہے اور گھر والوں کو یونیورسٹی فیس جمع کرانے کا کہہ کر لاہور آئی۔

پولیس کے مطابق ملزم اسامہ نے بتایا کہ مریم اس کی دوست تھی، مریم حاملہ تھی اور اسقاط حمل کرانے کے دوران اس کی طبیعت بگڑ گئی جسے وہ ہسپتال لا رہے تھے کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گئی۔ پولیس کے مطابق لڑکی کی ہلاکت کی اصل وجوہات پوسٹمار ٹم رپورٹ کے بعد سامنے آئے گی۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…