اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

لاہور، طالبہ کی موت اور لاش ہسپتال میں چھوڑنے کے معاملے کا ڈراپ سین، لاش ہسپتال میں چھوڑ کر فرار ہونے والے نوجوان کے گرفتاری کے بعد سنسنی خیز انکشافات

datetime 25  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن+ این این آئی) تھانہ نواب ٹاؤن پولیس نے لاہور یونیورسٹی سے ملحقہ ٹیچنگ ہسپتال کی ایمرجنسی میں مردہ حالت میں لائی جانے والی لڑکی کا معمہ حل کرلیا گیا ہے اور لڑکی کو لانے والے دو ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے ان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارنے شروع کردئیے ہیں مردہ حالت میں ہسپتال کی ایمرجنسی

میں لائی جانے والی لڑکی کی شناخت مریم کے نام سے ہوئی ہے جو لاہور یونیورسٹی کی طالبہ ہے جبکہ مریم کو اسامہ نامی نوجوان نے بازوؤں سے اٹھا کر ہسپتال کی ایمرجنسی پہنچایا اور ایمرجنسی میں چھوڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ پولیس کے مطابق ملزم اسامہ کا دوسرا ساتھی اسی دوران گاڑی میں ہی بیٹھا رہا۔ متوفیہ مریم کے جسد خاکی کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے تاہم رپورٹ ابھی تک پولیس کو موصول نہیں ہوئی۔ پولیس نے مریم کے جسد خاکی کو ہسپتال کی ایمرجنسی تک پہنچانے کے لئے استعمال میں لائی جانے والی گاڑی کا بھی ڈیٹا حاصل کرلیا ہے جبکہ متوفیہ طالبہ کی عمر 27 سال بتائی گئی ہے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا جس نے اپنے ساتھی کے ہمراہ متوفیہ کو ٹیچنگ ہسپتال کی ایمر جنسی میں چھوڑنے کا اعتراف کر لیا۔ گزشتہ روز دو لڑکے جواں سالہ نا معلوم لڑکی کو مردہ حالت میں ٹیچنگ ہسپتال کی ایمر جنسی میں چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ایک ملزم اسامہ کو گرفتار کر لیا جبکہ اس کے دوسرے ساتھی اویس کی تلاش جاری ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم نے بیا ن دیا ہے کہ متوفیہ مریم گجرات کی رہائشی ہے اور گھر والوں کو یونیورسٹی فیس جمع کرانے کا کہہ کر لاہور آئی۔

پولیس کے مطابق ملزم اسامہ نے بتایا کہ مریم اس کی دوست تھی، مریم حاملہ تھی اور اسقاط حمل کرانے کے دوران اس کی طبیعت بگڑ گئی جسے وہ ہسپتال لا رہے تھے کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گئی۔ پولیس کے مطابق لڑکی کی ہلاکت کی اصل وجوہات پوسٹمار ٹم رپورٹ کے بعد سامنے آئے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…