اسلام آباد (این این آئی)مسلم لیگ (ن )کی نائب صدر مریم نواز نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت اپوزیشن کی منتیں کررہی ہے ،، حکومتی وفد سے بات چیت کی تفصیل بتادی تو حیران رہ جائیں گے،سینیٹ میں عدم اعتماد کی تحریک 2018 کے الیکشن کی طرح چوری ہوگئی تھی،بلاول بھٹو کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تجویز پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اجلاس میں سامنے آئے گی
تو دیکھیں گے،حکومت اپوزیشن کے بجائے اپنے اراکین کی فکر کرے ، وقت آنے پر استعفے بھی دیں گے ، لانگ مارچ بھی ہوگا،ظلم و زیادتی کے باوجود پارٹی قائد کے بیانیہ کیساتھ کھڑی ہے،مسلم لیگ (ن) محفوظ ہے، مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ کے لیے سارا پاکستان اپلائی کریگا،نیب قانون کو ایسے ہی رہنے دینا چاہیے،اپوزیشن نے نیب کا ظلم سہہ لیا ہے اب حکومت کی باری ہے۔ پیر کو مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی اجلاس میں شرکت کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے کے موقع پر میڈیا سے غیررسمی گفتگو میں مریم نواز نے کہا کہ حکومت کی نالائقی اور نااہلی نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، آپ نے دیکھا پی آئی اے میں کیا ہوا اور ہم بین الاقوامی تنظیمیں کہہ رہی ہیں کہ پی آئی اے میں سفر نہیں کرنا۔انہوں نے کہا کہ پہلے آپ نے پائلٹس کی ڈگریوں پر اپنے پائلٹس کو بدنام کیا اور پھر لیز کی عدم ادائیگی کی وجہ سے آپ کا جہاز ملائیشیا میں روک لیا گیا ،آپ تو کہتے تھے ہم سبز پاس پورٹ کی عزت کرائیں گے لیکن اب سبز پاسپورٹ کو کوئی ماننے کو تیار ہی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہر طرح سے ناکام ہوچکی ہے اور یہ نہیں چل سکتی، یہ حکومت نالائقی اور نااہلی کی بلندی پر ہیں اور انہوں نے کوئی کارکردگی دکھائی نہیں ہے۔مریم نواز نے کہا کہ یہ دوسروں کو قرض لینے کا کہتے تھے لیکن خود انہوں نے تاریخی قرضوں کے انبار لگا دئیے ہیں، عوام کے اندر آگاہی حکومت کی کارکردگی لاتی ہے اور اس حکومت کی کارکردگی آپ کے سامنے ہے، ہر روز مہنگائی اور مس گورننس کا طوفان آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جو ناکامی 73 برس میں نہیں ہوئی وہ ان ڈھائی سالوں میں ہوگئی اور اس تنزلی کے لیے کسی کو کوئی آگاہی کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ کنٹرول میڈیا پر جو آپ دکھاتے ہیں اور جو اصل حالات ہیں ان کا کوئی مقابلہ نہیں، میڈیا پر آپ چاہے جو بھی دکھائیں لیکن اصل حالات وہ ہیں جو عوام کے گھروں کے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخاب سے متعلق انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب چوری ہونے کا واقعہ کوئی اکیلا نہیں بلکہ اسی طرح 2018 کے انتخابات بھی چوری ہوئے تھے اور اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ اپوزیشن کی ناکامی ہے تو یہ ان لوگوں کی ناکامی ہے جنہوں نے یہ کام کیا تھا۔اس موقع پر ایک سوال کے
جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ لوگ مسلم لیگ (ن) اور ان کے لوگوں سے چاہے کتنے بھی رابطے کرلیں، اب ان کو اپنی پڑگئی ہے، مسلم لیگ (ن) محفوظ ہے، مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ کے لیے سارا پاکستان اپلائی کرے گا لیکن ان کے ٹکٹ کے لیے کوئی اپلائی نہیں کرے گا، اس لیے ہم ان کو زیادہ توجہ اپنے اراکین پر دینی چاہیے۔حکومت کی جانب سے تعاون مانگے جانے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر میں آپ کے سامنے ساری تفصیل کھول دوں کہ یہ کس طرح اپوزیشن کی منتیں کر رہے ہیں اور کس طرح
اپوزیشن نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ان کے ساتھ کوئی بات نہیں کرنی تو آپ حیران رہ جائیں گے۔دوران گفتگو مریم نواز نے کہا کہ استعفے ضرور دیں گے اور اس پر اتفاق رائے ہوگا، 10، 11 جماعتیں ہیں اور سب کی اپنی اپنی رائے ہوتی ہے تاہم جس وقت پی ڈی ایم سمجھے گی کہ یہ وقت استعفے دینے لیے مناسب ہے اس وقت اس پر عمل کریں گے تاہم ہم کسی کے کہنے یا دباؤ میں آکر فیصلہ نہیں لیں گے۔پی ڈی ایم کے لانگ مارچ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ پی ڈی ایم فیصلہ کرے گی تاہم جلد ہی متوقع ہے
۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے ،پارلیمان میں اپنا بھرپور کرداد ادا کرتے رہیں گے ،حکومت کو قومی اور عوامی ایشوز پر ٹف ٹائم دیا جائے ،استعفوں کا فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی ،پی ڈی این کا فیصلہ تمام جماعتیں تسلیم کریں گی ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت سے اب کوئی بات نہیں ہو سکتی ،ن لیگی ارکان ثابت قدم پر شاباشی کے مستحق ہیں ،ن لیگ کے شیروں کو کوئی ڈرا نہیں سکتا ۔ انہوںنے کہاکہ مریم نواز نے نواز شریف کا پیغام پہنچایا اور کہاکہ
ارکان پارلیمنٹ نے نواز شریف کے بیانیہ سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف نے کہا کہ ہمارا بیانیہ وہی رہے گا،تمام ارکان اپنے موقف پر ڈٹے رہیں۔ مریم نواز نے پارلیمانی پارٹی کو آگاہ کیا کہ ن لیگ سینیٹ الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی،رات و رات پارٹیاں بنانے اور وفاداریاں بدلنے کا وقت گزر گیا۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ پوری پارٹی میاں صاحب کے بیانیہ کیساتھ کھڑی ہے،اتنے ظلم و زیادتی کے باوجود پارٹی قائد کے بیانیہ کیساتھ کھڑی ہے،میاں صاحب نے اپنے بیانیہ پر ڈٹے رہنے کا پیغام دیا ہے،میاں صاحب کا بیان یے پورے زور و شور کیساتھ
عوام پر آنے والی مشکلات بھرپور انداز سے اجاگر کریں،جن قوتوں کو ہم سیاست سے باہر نکلانا چاہتے ہیں انہیں ملوث نہیں کرنا چاہے،اپوزیشن نے نیب کا ظلم سہہ لیا ہے اب حکومت کی باری ہے،نیب قانون کو ایسے ہی رہنے دینا چاہیے،حکومت کا باقی رہنے کا اب ارادہ نہیں ہے۔ حکومتی وزراء کے پی ڈی ایم کے حوالے سے بیان پر انہوںنے کہاکہ ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہرخواہش پردم نکلے،پی ڈی ایم سے
متعلق خواہش ان کی ہے،جن قوتوں کوہم سیاست اورسیاسی میدان سے نکالناچاہتے ہیں وہ دوررہیں گے۔پیپلزپارٹی کی بیک ڈورڈپلومیسی کے سوال پرمریم نوازنے جواب دیا کہ میں مفروضوں پربات نہیں کرسکتی،نااہل حکومت کی وجہ سے ملک مسائل کاشکارہے،نوازشریف کاحکم ہے حکومت کی نااہلی سے عوام کوآگاہ کریں،جونیب اپوزیشن کیلئے تھا اب حکمرانوں کیلئے بھی وہی رہیگا،تحریک عدم اعتمادکب لائیں گے۔