اسلام آباد ( آن لائن )وفاقی حکومت نے نئے سول سروسز ریفارم کا اعلان کرتے کہا ہے کہ نیب میں کیس ہونے پر سرکاری ملازمین کی ترقی روک دی جائے گی جبکہ نیب سے پلی بارگین کرنے والوں کو ریٹائرڈ کردیا جائیگا، ادارہ جاتی اصلاحات کمیٹی کے قیام کا مقصد اداروں کی
کا رکر دگی بہتر بنا نا اور نظام کی درستگی ہے۔ انکوائری کمیٹی کو 60روز کے اند تحقیقات مکمل کر نا ہو نگی ۔ بدھ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ اداروں کی کا رکر دگی بہتر بنا نے اور نظام کی درستگی کیلئے بنائی گئی کمیٹی کو میں ہیڈ کر رہا ہوں اس کمیٹی کے قیام کا مقصد اداروں کی کا رکر دگی بہتر بنا نا اور نظام کی درستگی ہے میری سر براہی میں قائم کی جانے والی انکوائری کمیٹی کو 60روز کے اندر تحقیقات مکمل کر نا ہو نگی ۔ انہوں نے کہا کہ سول سروسزریفارم کے 6 حصوں پر فیصلے ہوئے ہیں اور سول سروس ملازمین کیلئے روٹیشن پالیسی بنائی گئی ہے ، پلی بارگین اور کرپٹ ملازمین کی اداروں سے چھانٹی کی جائے گی اگر کسی سرکاری ملازم کا نیب میں کو ئی ریفرنس ہے تو اسکی ترقی نہیں ہو سکے گی سرکاری ملازم اگر کسی معاملے میں قصور وار ٹھہرا تو اس کے خلاف قواعد و ضوابط کے مطابق کارروائی کی جائے گی سر کاری ملازم کی 3 سا لانہ رپورٹ اوسط درجے کی ہوئی تو اسے ریٹائر کر دیا جائے گا ، نیب سے پلی بار گین و الوں کو ریٹائر کر دیا جائے گا جبکہ سرکاری ملازمین کی ترقیوں میں بھی تبدیلیاں کی گئی ہیں