اتوار‬‮ ، 18 مئی‬‮‬‮ 2025 

خلیجی ریاستوں سے معاہدے کے بعد اسرائیل نے فلسطینی علاقوں میں مزید یہودی بستیوں کی منظوری دیدی

datetime 19  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برسلز /تل ابیب (این این آئی)اسرائیلی حکام نے مقبوضہ مغربی کنارے میں 780 نئے گھروں کی تعمیر کی منظوری دے دی۔ فلسطینی انتظامیہ اور یورپی یونین نے فیصلے کی مذمت کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر پر نظر رکھنے والے ادارے پیس ناکا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکام نے

غرب اردن کے علاقے میں مزید مکانات کی تعمیر کے منصوبے کی منظوری دی۔اسرائیلی وزیر اعظم بینجیمن نتن یاہو نے گزشتہ ہفتے ان نئی تعمیرات کا اعلان کیا تھا۔ گزشتہ روز روز ایک سرکاری کمیٹی نے365مکانات کی تعمیر کی حتمی توثیق کر دی جبکہ مزید 415 نئے مکانات کی تعمیر کے منصوبے کی ابتدائی منظوری دے دی۔ تعمیرات پر نظر رکھنے والے نگراں ادارے پیس ناکا کہنا تھا کہ جن مکانات کی تعمیر کو منظور کیا گیا ہے ان میں نوے فیصد گھر مغربی کنارے کے کافی اندر اس جگہ پر تعمیر ہوں گے جسے فلسطینی حکام اپنی آزاد ریاست کا اہم مرکزی حصہ بتاتے ہیں۔ اسرائیلی حکومت اس سے قبل ایسے ہی غیر قانونی مقامات پر بنے 200 مکانات کو قانونی قرار دے چکی ہے۔ پیس نا کا کہنا تھاکہ بستیاں بسانے سے نہ صرف فلسطینیوں کے ساتھ طویل المعیاد تنازعات کے خاتمے کا امکان ختم ہوجائے گا، بلکہ اس سے مختصر وقت کے لیے اسرائیل اور بائیڈن انتظامیہ کے درمیان ٹکرا کی بھی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے۔پیس نا کے مطابق ٹرمپ کے چار سالہ دور اقتدار میں اسرائیل نے مقبوضہ علاقوں میں 27 ہزار نئے مکانات کی تعمیر کو منظوری دی جو اوباما انتظامیہ کی دوسری معیاد سے تقریبا ڈھائی گنا زیادہ ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے بستیاں بسانے کے ان توسیعی منصوبوں کا نتیجہ یہ ہے کہ اس

وقت تقریبا ساڑھے چار لاکھ یہودی فلسطینیوں کے مغربی کنارے کی زمین پرآباد ہوچکے ہیں۔ اس علاقے میں تقریبا 28 لاکھ فلسطینی آباد ہیں۔فلسطینیوں کا کہناتھا کہ کہ مغربی کنارے کا پورا علاقہ ان کا ہے جس پر اسرائیل نے سن 1967 کی جنگ کے بعد قبضہ کر لیا تھا۔ اس علاقے میں اسرائیلی آبادی بڑھنے کے ساتھ ہی ان کی آزاد ریاست کا

خواب مشکل ترین ہوتا جا رہا ہے۔فلسطینی صدر محمود عباس کے ایک ترجمان نے ان تعمیرات کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ نو منتخب صدر جو بائیڈن مستقبل میں اگر امن مذاکرات بحال کرنے کی خواہش رکھتے ہیں، تو اسرائیل اسے مشکل ترین بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔یورپی یونین نے بھی اسرائیل کے نئے فیصلے پر یہ کہہ کر نکتہ چینی کی ہے کہ یہ عالمی قوانین کے برعکس ہے اور اس سے دو ریاستی حل کے امکانات کو مزید دھچکا لگے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…