کراچی(نیوز ڈیسک) عالمی مارکیٹوں میں مندی اورمنافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو معمولی تیزی کے بعد ایک بارپھر مندی کے اثرات غالب ہوئے۔جس سے انڈیکس کی35500 اور35400 پوائنٹس کی 2حدیں بیک وقت گرگئیں، مندی کی وجہ سے 57.14 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے 27 ارب20 کروڑ3 لاکھ 15 ہزار376 روپے ڈوب گئے۔ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر39 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن پرافٹ ٹیکنگ، خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی اور گلوبل اسٹاک مارکیٹوں میں مندی کے اثرات کے سبب مذکورہ تیزی زیادہ دیربرقرار نہ رہ سکی، کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ 26 لاکھ11 ہزار667 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ اس دوران میوچل فنڈز کی جانب سے34 لاکھ1 ہزار ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے2 لاکھ44 ہزار264 ڈالراور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے81 لاکھ33 ہزار411 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔مندی کی وجہ سیکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس208.86 پوائنٹس کی کمی سے 35328.83 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس174.62 پوائنٹس کی کمی سے22062.58 اور کے ایم ا?ئی30 انڈیکس788.77 پوائنٹس کی کمی سے58711.83 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت8.19 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر40 کروڑ57 لاکھ 92 ہزار540 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار364 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 138 کے بھاو¿ میں اضافہ، 208 کے داموں میں کمی اور18 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں