لاہور( آن لائن )فاسٹ بولر محمد عامر پاکستان کرکٹ بورڈ کے سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل نہیں تاہم پی سی بی حکام متنازع بیانات دینے اور ہیڈ کوچ مصباح الحق اور وقار یونس کیخلاف تنقید کرنے پر پیسر کیخلاف انضباطی کارروائی کا آپشن استعمال کرسکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق محمد عامر نے ڈومیسٹک کرکٹ میں وائٹ بال ٹورنامنٹ کھیلنے کیلئے پی سی بی کے ساتھ ڈومیسٹک معاہدے پر
دستخط کر رکھے ہیں اور اس معاہدے کے مطابق وہ پی سی بی، قومی ٹیم یا انتظامیہ کیخلاف بیان بازی نہیں کرسکتے ہیں ۔ایک اعلی پی سی بی افسر نے بھی تصدیق کی ہے کہ 28 سالہ فاسٹ بائولر فروری تک اس ڈومیسٹک معاہدے کے پابند ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے محمد عامر کو اب تک فری ہینڈ دیا ہوا ہے کیونکہ کرکٹ بورڈ ان کیخلاف کارروائی نہ کرکے کسی بھی تنازع سے بچنا چاہتا ہے ۔پی سی بی نے محمد عامر کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے انہیں مستقبل کی سیریز کے لیے منتخب نہ کرنے کا پیغام دیدیا ہے تاہم فاسٹ بائولر نے بدستور جارحانہ انداز اپنایا ہوا ہے جن کا کہنا ہے کہ وہ اس کیس کو منطقی انجام کو پہنچائیں گے۔محمد عامر نے کہا کہ انکی لڑائی احسان مانی اور وسیم خان سے نہیں ہے ، موجودہ ٹیم مینجمنٹ کو اپنے اندر کا باس ختم کرنا ہوگا ، میرا جسم ٹیسٹ کرکٹ کا بوجھ نہیں اٹھا پارہا تھا لیکن الزام لگا دیا گیا کہ میں لیگ کرکٹ کھیلنا چاہتا ہوں ،لوگوں کے دماغ میں ڈال دیا گیا کہ میں ملک کی نمائندگی کرنے کی بجائے صرف پیسے کمانا چاہتا ہوں ۔ محمد عامر کا مزید کہنا تھا کہ کچھ سابق کرکٹرز انہیں 2010 میں میچ فکسنگ کا طعنہ دیتے ہیں حالانکہ انہوں نے اپنا جرم قبول کرلیا تھا۔انہوں نے کہا کہ حارث روف بھی پی ایس ایل اور بی بی ایل میں پرفارم کرکے قومی ٹیم میں آیا، دنیا بھر کے کھلاڑی ٹی ٹونٹی لیگز میں پرفارم کرکے کم بیک کرتے ہیں۔ محمد عامر کا کہنا تھا کہ وہ سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی اور قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کے ہمیشہ احسان مند رہیں گے ، جب ان کی قومی ٹیم میں واپسی کی باتیں ہورہی تھیں تو ساتھی کھلاڑیوں نے انکے ساتھ کھیلنے سے انکار کیا تاہم نجم سیٹھی اور شاہد آفریدی نے کہا عامر ضرور کھیلے گا۔