اسلام آباد(نیوزڈیسک) پچاس ہزار سے اوپر کی تمام بنکنگ ٹرانزیکشنز پر 0.6 فیصد ٹیکس کٹوتی کے معاملے پر وزارت خزانہ میں حکومت اور تاجر نمائندوں کے درمیان مذاکرات ہوئے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مذاکرات کے بعد کہا کہ یہ ٹیکس ایکٹ آف پارلیمنٹ بن چکا ہے اس کو واپس لینا آسان نہیں۔ مذاکرات میں وزیر خزانہ نے معاملے کا جائزہ لینے کیلئے چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ کی سربراہی میں انیس رکنی کمیٹی تشکیل دیدی جس میں سات نمائندے انجمن تاجران ، سات نمائندے چیمبرز، دو ارکان قومی اسمبلی اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختر شامل ہیں۔ تاجر برادری کا کہنا ہے کہ وہ خوش اسلوبی سے معاملہ حل کرنا چاہتے۔ مذاکرات کے بعد تاجر تنظیموں کے نمائندے میڈیا سے بات کرنے کیلئے لڑ پڑے، کمیٹی کا اجلاس کل گیارہ بجے ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں ہو گا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت ٹیکس نفاذ کے معاملے پر تاجروں کو قائل کرنے میں کامیاب ہو جائیگی یا تاجر دوبارہ ہڑتالوں پر ہی اکتفا کریں گے۔