جمعرات‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2024 

نوازشریف اوردیگررہنماﺅں پر مقدمات،حکوت کا نیب کیخلاف بڑے اقدام پر غور

datetime 8  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہاہے کہ نیب پگڑی اچھال ادارہ بن چکا ہے .بے بنیاد مقدمات بنانے پر نیب کا احتساب ہونا چاہیے .نیب اپنے لئے کوئی سزا تجویز نہیں کر سکتا تو پارلیمنٹ کوئی سزا تجویز کرے ¾ افغانستان میں پاکستان کے کر دار کو دنیا سراہتی ہے کسی کاوش سے افغانستان میں امن و استحکام قائم ہوتا ہے تو بہت مثبت کام ہے۔بدھ کو پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویزرشید نے کہاکہ نیب پگڑی اچھال ادارہ بن چکا ہے جو بد عنوان عناصر کو سزا دلوانے میں ناکام رہا ہے 
نیب کو آمریت کے دور میں سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کیا گیا وزیر اعظم نواز شریف پر تمام کیسز مشرف دور میں بنائے گئے
ڈکٹیٹر نے مقدمات وفاداریاں خریدنے کےلئے کیسز بنائے اس لئے کوئی بھی ثابت نہیں ہوا میاں نواز شریف تین بار ملک کے وزیر اعظم منتخب ہو ئے ان کے دامن پر داغ لگائے گئے نیب اس قابل نہیں کہ وہ ان الزامات کو کسی عدالت میں لے جا کر ثابت کر سکے نیب نے جو سڑک بنانے کاالزام لگایا ہے اس پر آرمی ویلفیئر بورڈ کی ہاﺅسنگ سوسائٹی ہے ,یونیورسٹی موجود ہے , پرائیویٹ ہسپتال ہے اور ہاﺅسنگ سوسائٹیز ہیں اگر سڑک نہ ہوتی تو کیا طالب علم پیرا شوٹ یا ہیلی کاپٹر کے ذریعے یونیورسٹی پہنچتے ہسپتال میں لاکھوں مریضوں کاعلاج ہوتا ہے انہوںنے کہاکہ یہ الزام مشرف کے کہنے پر میاں نواز شریف پر لگایا گیا جب نیب ایسے الزامات پر سزا نہیں دلوا سکتی تو وہ ایسے مقدمات کیوں قائم رکھے ہوئے ہے انہوںنے تجویز دی کہ ہمیں اس سلسلے میں پارلیمنٹ کے ذریعے قانون سازی کر نی چاہیے کہ کوئی ادارہ یا کوئی شخص کسی پر الزام لگاتا ہے تو کم از کم ایک مقررہ مدت کے اندر الزام ثابت نہ ہونے کی صورت میں الزام لگانے والے افسر اور ادارے کو وہی سزا ملنی چاہیے جو اس ملزم کو ملنی تھی انہوںنے کہاکہ نیب بے بنیاد مقدمات بنانے پر کو سزا ملنی چاہیے نیب کا احتساب ہونا چاہیے انہوںنے کہاکہ نیب نے میاں نواز شریف پر جو الزامات لگائے ہیں پندرہ سالوں میں ایک بھی مقدمہ شروع نہیں کر سکا نیب کو کسی کی پکڑی اچھالنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے اگر نیب اپنے لئے کوئی سزا تجویز نہیں کر سکتا تو پارلیمنٹ کوئی سزا تجویز کرے نیب کسی کو حراست میں لیتا ہے ان کے پاس شواہد ہیں تو عدالت جائے ورنہ ذمہ داری قبول کرے اور اس بدنامی کی اسے سزا ملنی چاہیے ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ دیر آید درست آید کے مصداق نیب کے حوالے سے اب بھی کوئی اقدام اٹھالیا جائے تو درست ہوگا انہوںنے کہاکہ کسی ادارے کو حق حاصل نہیں ہے کہ وہ بغیر شواہد کے لوگوں کی پگڑیاں اچھالتا رہے ہمیں اس کو پابند کر نا ہوگا اور آئین میں موجود طریقہ کار کے تحت قانون سازی کی جانی چاہیے الزام لگانے والا کا فرض ہے کہ اگر وہ ثابت نہیں کر سکتا تو الزام واپس لے اور لوگوں کے نیک دامنی کو آلودہ نہ کرے افغانستان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ افغانستان میں استحکام کےلئے پاکستان نے کر دار ادا کیا افغانستان میں انتخابات کے دور ان پاکستان کے کر دار کو سراہا گیا ہمارے کر دار کو دنیا سراہتی ہے کسی کاوش سے افغانستان میں امن و استحکام قائم ہوتا ہے تو یہ بہت مثبت کام ہے جس پر ہمیں اطمینان اور فخر ہے نیب کے حوالے سے کئے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ قانون سازی کے حوالے سے قانونی ماہرین اور سول سوسائٹی سے مشورہ کر کے متفقہ رائے پر عمل کیا جائےگا ۔1999میں مشرف نے مقدمات قائم کئے لیکن وہ سزا نہیں دلواسکا نیب کو چاہیے تھا کہ وہ ان مقدمات پر سزا دلواتی یا ان کو ختم کرتی لیکن انہوںنے یہ دونوں کام نہیں کئے ۔



کالم



ہماری آنکھیں کب کھلیں گے


یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…