لاہور(این این آئی)ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ میں تو کہتا ہوں سارے ادارے بند کرکے نیب کو سربراہ بنا دیا جائے،نیب والوں کو بلائیں گے اگر وہ نہیں آئیں گے تو قانون کے مطابق وارنٹ گرفتاری جاری ہو سکتے ہیں،حکومتی وزراء کہہ رہے ہیں کہ ہم بات کرنے کے لئے تیار ہیں،سب چور ڈاکو نہیں،ہر ادارے کو اپنے لوگوں کا خود احتساب کرنا چاہیے،جس کیخلاف ثبوت
موجود ہیں اس کے خلاف ایکشن لیا جائے،اگر ہر کوئی چور ڈاکو ہے تو ساری پارلیمنٹ گھر چلی جائے۔ نیب کی وجہ سے لوگ ملک چھوڑ گئے،نیب نے لوگوں کو ذہنی مریض بنادیا ہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات کیا ہیں سب کو پتہ ہے،سیاسی جماعتوں کی مرضی ہے اگر وہ استعفے دینا چاہتی ہیں تو کوئی انہیں روک نہیں سکتا،اعظم سواتی میرے دوست ہے وہ بانٹ لیں دیگیں،دنیا میں استعفے اور تحریک عدم اعتماد آتی ہے،تحریک انصاف نے بھی استعفے دیئے تھے اور واپس ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ نیب آرڈینس حکومت نے جاری کیا تھا اور وہ یہ تھا کہ اس کا کاروباری لوگوں سے کا کوئی تعلق نہیں ہوگا۔بزنس مین کا نیب سے کیا لینا دینا، پراپرٹی کی خریدوفروخت کرو تو نیب کا نوٹس آ جاتا ہے، امپورٹ ایکسپورٹ کا کب سے نیب کا تعلق ہوگیا، عجیب عجیب باتیں سننے کو مل رہی ہیں۔ میں کہتا ہوں سارے ادارے بند کردئیے جائیں اورنیب کو سربراہ بنا دیا جائے،سب ادارے نیب کی ڈائریکشن پر چل رہے ہیں ان کی اپنی کوئی پہچان نہیں رہی۔ا نہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کا شیڈول آئینی ترمیم کے بعد ہی تبدیل ہو سکتا ہے جو قلیل عرصے میں ممکن نہیں۔ سینیٹ الیکشن وقت پر ہوگا اسے کوئی تبدیل نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ سب چور ڈاکو نہیں ہیں،ہر ادارے کو اپنے لوگوں کا خود احتساب کرنا چاہیے،پارلیمینٹ کو نیب کے معاملے میں ترمیم لانی چاہیے۔انہوں نے
کہا کہ نیب کی وجہ سے لوگ ملک چھوڑ گئے،نیب نے لوگوں کو ذہنی مریض بنادیا،نیب کے لوگوں کو سینیٹ میں بلائیں گے اگر نہیں آئیں گے تو وارنٹ جاری ہوں گے،یہ سیاسی جماعتوں کی ناکامی ہے کہ وہ نیب قانون میں ترمیم نہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگ ہمیں جعلی ڈگریوں، جعلی ڈومیسائل اور سوسائٹیوں کے حوالے سے شکایات لگاتے ہیں،سب کچھ میڈیا کے سامنے رکھو ں گا۔ا نہوں نے
کہا کہ میں انسٹی ٹیوشن کے مطابق چل رہا ہوں۔ا نہوں نے کہا کہ مجھے اس حوالے سے نہیں پتہ کہ اپوزیشن نے آرمی چیف سے حکومت گرانے کا کوئی بیان دیا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سینیٹ میں ایک مرتبہ آئے ہیں۔ا نہوں نے کہا کہ سیاست میں استعفوں کی بات چلتی ہے،بے نظیر کی سیاست سے آج کا دور مختلف ہے۔ سیاسی جماعتیں سینیٹ انتخاب کے لئے جو بھی طریق کار اختیار کرنا چاہتی ہیں کرسکتی ہیں۔