لاہور(این این آئی) احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دیدیا۔ احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے سماعت کی۔ عدالت کی جانب سے قرار دیا گیا کہ نصرت شہباز کو دی 30 روز کی مہلت
ختم ہوچکی ہے۔یاد رہے کہ اس مقدمے میں پہلے ہی شہباز شریف کے بیٹے،بیٹی اور داماد سمیت دیگر کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے دریں اثنااحتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا اپنے بیٹے سلمان شہباز اور دیگر فیملی اراکین سے رابطہ کرایا گیا۔ لندن میں موجود سلمان شہباز نے والدسے ان کی اور بھائی حمزہ شہباز کی خیریت دریافت کی۔ذرائع کے مطابق رابطے میں حمزہ شہباز کی سپریم کورٹ میں ضمانت کے حوالے سے درخواست پر بھی مشاورت کی گئی۔ علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ جس طرح سے لاہور یے باہر نکلے ہیں وہ پوری دنیا نے دیکھاہے،مہنگائی اور بیروزگاری سے تنگ عوام نجات کے لئے پی ڈی ایم اور نواز شریف کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ اسلام آبادروانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہور کے جلسے سے حکومت کی جان نکلی ہوئی
ہے،کبھی سنا ہے کسی جلسے پر تین تین ہزار ایف آئی آر کٹی ہوں،اتنی ایف آئی آرز کاٹی گئیں کہ اب ان کا خوف نہیں رہا،حکومت اب خود جانے والی ہےاس کی ایف آئی آر کہیں سٹینڈ نہیں کرتی۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں سارے آپشنز زیر غور ہیں،کچھ چیزوں پر کافی بحث ہو چکی ہے۔
اس تحریک کو عوام لیڈ کر رہی ہے یہ عوام کی تحریک ہے،یہ عوام کو مشکلات سے نکالنے کی تحریک ہے،یہ تحریک اب کبھی نہیں رکے گی اوریہ تحریک حکومت کو گھر بھیج کر دم لے گی۔ انہوں نے کہا کہ قانون اور آئین کی باتیں حکومت کو زیب نہیں دیتیں۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی حکومتی ترجمان کی بات کا جواب نہیں دینا چاہتی۔