اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کے بعد پوائنٹس کی بنیاد پر تیار کردہ نیا امیگریشن سسٹم متعارف کرا دیا گیا جس کے بارے میں وزرا نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ”سادہ اور لچکدار“ ہے، روزنامہ جنگ میں سعید نیازی کی شائع خبر کے مطابق یکم جنوری کے
بعد برطانیہ میں کام کرنے کی خواہشمند یورپی یونین اور دوسرے ممالک کے باشندوں کو آن لائن ویزا کیلئے رجوع کرنا ہوگا۔ اسکلڈ ویزا حاصل کرنے کی درخواست دینے والوں کیلئے جاب آفر انگریزی پر عبور اور کم از کم تنخواہ 25 ہزار 600پونڈ کی پیشکش کی شرائط رکھی گئی ہیں۔ برطانیہ اور یورپی ممالک کے درمیان 31 دسمبر کو آزادانہ نقل و حرکت بھی ختم ہوجائے گی۔ گو کہ برطانیہ رواں برس 31جنوری کو یورپی یونین سے نکل گیا تھا لیکن 11 ماہ تک ٹریڈ ڈیل کو حتمی شکل دینے کیلئے سب کچھ پہلے جیسا ہی چلتا رہا تھا۔ اس حوالے سے لندن میں مذاکرات کا سلسلہ بھی جاری ہے لیکن برطانیہ نے سنگل مارکیٹ اور کسٹم یونین سے نکلنے کیلئے اقدامات شروع کردیئے ہیں۔ حکومت نے نئے بارڈر آپریشن سینٹر کے قیام کا اعلان بھی کیا ہے جو برطانوی پورٹس پر سے آنے جانے والے افراد اور اشیاء پر 24 گھنٹے نظر رکھے گا۔ بارڈرز پر تاخیر اور پریشانی سے بچنے کیلئے حکومت نے 20 ملین پاؤنڈ کا نیا سافٹ وئیر بھی خریدا ہے۔ جبکہ آسٹریلیا کی طرز کا پوائنٹس کی بنیاد پر نیا امیگریشن سٹم یکم جنوری سے لاگو ہوگا۔ اسکلڈ ورکرز ویزا کی درخواست کا فیصلہ جاب آفر، متعلقہ شعبہ میں تعلیمی قابلیت اور کم از کم تنخواہ کی شرط پر پورا اترنے کے بعد ہی ملے گا۔ آن لائن درخواست دینے پر 610 پونڈ سے ایک ہزار 408 پونڈ تک خرچہ آسکتا ہے۔ امیدوار کو اپنی شناخت کے ثبوت کے علاوہ گزارہ کرنے کیلئے رقم بھی ظاہر کرنا ہوگی۔ درخواست کا فیصلہ تین ہفتوں میں سنا دیا جائے گا۔ یورپی یونین کے ایسے شہری جو پہلے ہی برطانیہ میں مقیم ہیں انہیں 31 دسمبر کے بعد دوبارہ نئے سسٹم سے گزرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ البتہ وہ 30 جون 2021 تک ای یو سیٹلمنٹ اسکیم کے تحت رجوع کرسکیں گے۔