جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

والدہ کو پارسل کرانے کا کہنے والے وزیر کو کہتی ہوں کہ نواز شریف جیسا بیٹا ڈھونڈ کر دکھاؤ مریم نواز برس پڑیں 

datetime 30  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدرمریم نواز شریف نے کہاہے کہ اس سے پہلے پی ڈی ایم اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے ، عمران خان خود اقتدار چھوڑدو،پاکستانی عوام کو مشکلات سے نکالنے کیلئے جیل جانا پڑا تو کوئی پرواہ نہیں ،جماعت اسلامی اور حکومتی وزراء کے جلسے میں کرونا نہیں آتا ،پی ڈی ایم کے جلسے میں کرونا آجاتا ہے ،پاکستان کے سب سے بڑے

وائرس کا نام عمران خان ہے ،کووڈ 19 سے پہلے کووڈ 18 کو گھر بھیجنا ضروری ہے، عمران خان جنوبی پنجاب بنانے کا وعدہ بھی ایک فریب ، جھوٹ اور دھوکہ تھا ، جنوبی پنجاب محاذ کے سرغنہ آٹا اور چینی چوری میں ملوث پائے گئے ہیں،پاکستان کے عوام جاننے چاہتا ہے اسرائیل کے حق میں چلنے والی مہم کے پیچھے بھی سلیکٹڈ اور سلیکٹر ز ایک ہی پیج پر ہیں یا نہیں ؟۔پیر کو جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ آپ کی بہادری کی قائل ہوگئی ہوں ، آپ کی بہادری کو سلا م پیش کرتی ہوں ، میں نے تو یہ سنا تھا کہ جلسے کی اجازت نہیں لیکن جب مجھے یہ پتہ چلا کہ ہمارے نہتے کارکنوں کی گرفتاریاں ہورہی ہیں ، گھروں کی چادر اور چار دیواری کی پامالی ہوہی ہے ، جگہ جگہ راستے بند کئے جارہے ہیں ، اسٹیڈیم کو تالے لگ گئے ہیں اور عوام پر ظلم کیا جارہا ہے میں نے سوچا جلسہ ہو یا نہ ہو مگر ملتان کے عوام کے پاس ضرورپہنچیں گی میں ملتان میں انٹر نہیں ہوئی تو جلسہ شروع ہو چکا ہے ،آپ نے جلسہ گاہ بند کی اور ملتان کی ہر گلی ہر محلے میں جلسہ ہوا، آپ نے عمران خان کو مار مار کر بھگا دیا ہے ۔ انہوںنے پنجابی میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جب موسیٰ کا ملتان اسلام آباد آئیگا تو تمہارا کیا بنے گا ۔ انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی کو ان کے یوم تاسیس پر مبارکباد پیش کرتی ہوں،اپنی چھوٹی بہن آصفہ بھٹو زر داری کا خیر مقدم کرتی ہوں ، ملتان کے عوام کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ

جب گھر پر مشکل آئے تو بیٹیاں باہر نکلتے ہیں جب بائیس کروڑ عوام پر مشکل آتی ہے تو پاکستان کی بیٹیاں باہر نکلتی ہیں ۔انہوںنے کہاکہ پھر نوازشریف پر مشکل وقت ہے ، شریف فیملی پر ایک اور قیامت ٹوٹی ہے ،نوازشریف اور شہباز شریف پر مشکل وقت ہے ، نوازشریف کی والدہ اللہ کو پیاری ہوگئی ہے ، نوازشریف نے ٹیلیفون پر کہا اپنے دکھوں کو گھر پر چھوڑ کر نکلنا ، عوام کے دکھ بہت بڑے ہیں

اور ہمارا دکھ چھوٹا ہے ۔مریم نواز نے کہاکہ نوازشریف نے کہا ملتان کے عوام کے پاس جانا مگر اپنے دکھوں کا ذکر مت کرنا اور عوام کے دکھوں پر اپنے ذاتی دکھ قربان ہیں ، نوازشریف نے کہا جتنی زیادہ تکلیف میں ہوں اس سے زیادہ عوام تکلیف میں ہیں ، عوام پر دکھوں کے پہاڑ ٹوٹتے ہیں ، ہم جانتے ہیں معیشت کی تباہی کا غم ہے ،روٹی تیس روپے ہوجانے کا غم ہے ، کاروبارو ں کو تالا لگ جانے کا غم ہے ،

آپ کے چولہے ٹھنڈے ہو جانے کا غم ہے ، دوائیوں کی قیمتیں بہت زیادہ باہر ہیں ، بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں جس کا غم ہے ۔انہوںنے کہاکہ ملتان والے عزت والے لوگ ہیں ، کہتے ہیں اللہ تعالیٰ دشمن بھی کسی کو دے تو ظرف والا دے ، ہمیں دشمن بھی کم ظرف ملا ،میری دادی کا انتقال ہوا تو پشاور کے جلسے میں بیٹھی ہوئی تھی اور موبائل سروس بند تھی میری دادی کے انتقال کو ڈھائی گھنٹے

گزر گئے اور حکومت جانتی تھی مجھے اطلاع نہیں پہنچائی ، میرے والد اور بہن بھائی لندن اور بچے گھر سے پاگلوں کی طرح فون کرتے رہے اور آگے سے سروس بند تھی ۔ انہوںنے کہاکہ یہ نا اہل نہیں ہیں ان کے دماغوں میں غلاظت بھری ہے ،جب میری والدہ آئی سی یو میں تھی تو پی ٹی آئی والے دروازے توڑ کرکمرے میں گھس گئے اور تصویریں بنانا شروع کر دیں ۔ انہوںنے کہاکہ ایک خاتون وزیر نے کہا

اپنی ماں کی لاش پاکستان میں پارسل کر دی ، میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ نوازشریف جیسا فرمانبردار بیٹا پاکستان سے ڈھونڈ کر تو دکھائیں ۔مریم نواز نے کہاکہ جس وقت میری دادی آخری سانس لے رہی تھی وہ میرے والد کی گود میں تھی اور دعائیں دیتی دیتی دنیا سے رخصت ہو گئیں ، میرے والد وہاں لند ن میں کرکٹ کائونٹی نہیں کھیل رہے تھے جو مرتی ہوئی ماں پاس نہ آتے ۔ انہوںنے کہاکہ ذوا لفقار علی بھٹو

پھانسی چڑھ جاتا ہے اور اس کی پھانسی کے بعد اس کے گھر والوں کو اس کا جنازہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی جاتی اور ان کو جلدی جلدی دفنانے کی کوشش کی جاتی ہے اور اسی طرح اکبر بگٹی کو گھر میں قتل کیا جاتا ہے اور اس کے گھر والوں کو اس کا جنازہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے اسی طرح اس ملک میں پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کو شہید کیا جاتا ہے اور ان کے قاتلوں کو ملک سے باہر فرار کرادیا جاتا ہے اور جب جلاوطنی کے دور میں میرے دادا کا انتقال ہوا

تو وہاں سے میرے والد کو پاکستان آکر جنازہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی ،میرے والد کو اپنے والد کو لحد میں اتارنے کی اجازت نہیں دی گئی ،جب میری ماں وہاں پر جان دے رہی تھی تو اس کا پچاس سالہ رفیق جیل کاٹ رہا تھا ، انہوںنے کہاکہ جب میرا والد بیمار ہے اس کی ماں کا انتقال ہوگیا ہے آج بھی وہ اپنے ماں کو لحد میں اتارنے نہیں آسکا ۔ انہوںنے کہاکہ ہمیشہ یہ سلوک عوام کے

منتخب نمائندوں کے ساتھ کیوں کیا جاتا ہے ؟دوسری طرف دس ، دس ، بیس بیس سال بندوقوں کے زور پر حکومتیں کی جاتی ہیں ، آئین توڑا جاتا ہے ،عوام کے اوپر مظالم ڈھائے جاتے ہیں ، کیا مشرف کو ایک دن میں بھی جیل میں کوئی رکھ سکا ، کسی نے دیکھامشرف کو ایک دن جیل ہوئی ہو ، اسے جیل نہیں ہوئی اور راتوں رات فرار کراکر لندن پہنچا دیا گیا اور کسی عدالت میں اتنی جرات ہے کہ مشرف کو کھینچ کر پاکستان واپس لے کر آئے ؟ یہ سوال ملتان کے عوام کے پاس چھوڑ کر جارہی ہوں ہمیشہ یہ سلوک منتخب

نمائندوں کے ساتھ کیوں ہوتا ہے ۔ انہوکںنے کہاکہ یوسف رضا گیلانی ، قاسم گیلانی اور حیدر گیلانی کا کیا قصور تھا ؟ موسیٰ گیلانی ہماری آپ سے ملاقات کا بندوبست کررہے تھے ، ان کو مضائقہ خیز پچاس روپے کا تالہ توڑنے کے الزام میں جیل میں بھیج دیا ،میں یوسف رضا گیلانی کے چاروں کو بیٹوں کو سلام پیش کرتا ہوں ظلم بر داشت کر لیا اور جھکے نہیں ۔انہوںنے کہاکہ یہ اتنا بزدل ہے اب کرونا کے

پیچھے چھپ رہا ہے ، یہ کرونا نہیں ہے حکومت جانے کا رونا ہے ۔مریم نواز شریف نے کہاکہ کتنا سمجھ دار کرونا ہے اور جلسہ کے باہر کھڑا ہو جاتا ہے اگر اپوزیشن کا جلسہ ہے تو اندر آجاتا ہے اور حکومتی جلسہ ہے تو وہ باہر سے واپس چلا جاتا ہے ، کرونا پہلا پوچھتا ہے پی ڈی ایم کا جلسہ ہے تو اندر آجائوں اور اگر حکومتی جلسہ ہے تو باہر سے واپس چلا جائوں ۔انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی کے

جلسے میں کرونا نہیں آتا ، حکومتی وزراء کے جلسے میں کرونا نہیں آتا ہے ، کرونا کہتا ہے تین سو افراد ہیں تو اندر نہیں آتا اور زیادہ ہے تو اندر آجاتا ہے ۔مریم نواز نے کہاکہ یہ لاک ڈائون اپوزیشن پر کر نے کی کوشش ہورہی ہے لیکن ملتان کا جم غفیر دیکھ کر پتہ چل گیا ہے اب پاکستان کے عوام عمران خان کا لاک ڈائون کر نے والے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ کوویڈ 19سے پہلے کوویڈ18کو گھر بھیجنا

بہت ضروری ہے ،کوویڈ 18کا نام عمران خان ہے وہ گھر چلا جائیگا تو کوویڈ19بھی چلا جائیگا ۔مریم نوازنے کہاکہ کرونا سمیت پاکستان کو لگنے والے مہنگائی ، بے روز گاری ، لاقانونیت ، نا اہلی ، نالائق کے وائرس کو ختم کر نے کیلئے مہلت وائرس کا علاج کیا جائے ، کرونا وائرس کے پیچھے چھپنے والو جواب دو ملکی ترقی اور معیشت کو کونسا وائرس لگا ہے ، عوام کے روز گار کو کونساوائرس لگا ہے ،

نظام عدم کو کونسا وائرس لگا ہے ، چینی چوری کو کونساوائرس لگا ہے اس وائرس کا نام ملتان کے عوام جانتے ہیں ، ملک کو جووائرس لگ گیا ہے اس کا نام کیا ہے ؟ اور پاکستان کے سب سے بڑے وائرس کا نام عمران خان ہے اس کو لوگ ایک وزیر اعظم کی حیثیت سے یاد نہیں کرینگے بلکہ کوویڈ 18کے نام سے یاد کریں گے ۔مریم نواز شریف نے کہاکہ عمران خان وہی ہے جس نے جنوبی پنجاب کا

وعدہ کیا تھا ،کیا وہ وعدہ پورا ہوا ؟ڈھائی سال کے بعد عوام جانتے ہیں کہ تمہارا جنوبی پنجاب بنانے کا وعدہ بھی ایک فریب ، جھوٹ اور دھوکہ تھا ۔ انہوںنے کہاکہ جب الیکشن ہونے والے تو کس طرح جنوبی پنجاب کے حوالے سے اتحاد بنا تھا اور مسلم لیگ (ن)کے لوگوں کو توڑ کر اتحاد بنایا گیا تھا اور اس جنوبی پنجاب محاذ کے سرغنہ آٹا اور چینی چوری میں ملوث پائے گئے ہیں ،ان لوٹوں کے نام جانتے ہیں

ناں ، تو وعدہ کریں آئندہ لوٹوں کے جھانسے میں نہیں آئیں گے ، جھوٹے وعدہ پر اعتبار نہیں کرینگے ۔انہوںنے کہاکہ ملتان کی میٹروبس کیسی چل رہی ہے ؟اچھی چل رہی ہے ناں ، دھکا تو نہیں لگانا پڑ رہا ہے ، پشاور کے عوام کے ساتھ ہمدردی ہے ، پہلے کہتا تھا میٹروبس کبھی نہیں بنائونگا اور جنگلہ بس کہتا تھا پھر پوری عوام نے دیکھا نہ صرف اس نے تھوک کر چاٹا ، میٹرو بس بنی اور وہ بس چل کم رہی ہے

اور جل رہی ہے دس روپے کی ٹکٹ کا وعدہ کر نے والا ڈھائی سو روپے کا ٹکٹ دے رہا ہے اور پشاور کے لوگوں کو کہتا ہے کہ اٹھیں اور دھکا لگیں ،مجھے روز ڈر لگا رہتا ہے کہ خدانخواستہ پشاور میں کوئی حادثہ نہ ہو جائے روز دعا کرتی ہوں کہ پشاور کے عوام کو اللہ تعالیٰ پی ٹی آئی کی حکومت سے محفوظ رکھے اور دعا پاکستان کے عوام کیلئے کرتی ہوں ،وہی اناڑی پاکستان کی ڈرائیورنگ سیٹ پر بیٹھا ہے اور پاکستان کی بس چلا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ سلیکٹر بھی بس کو دھکے لگا رہے ہیں مگر بس

چل نہیں رہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ میڈیا پر ہمیشہ پرچار رہتا تھا ،کہتے تھے عمران خان بندہ ایماندار ہے ، نیازی سروسز ٹیکس بنانے کیلئے بنائی ہے لیکن بندہ ایماندار ہے ، علیم باجی نے سلائی مشین سے اربوں روپے بنا لئے لیکن بندہ ایماندار ہے ، بنی گالا کا محل بن گیا ، کبھی کہتا ہے بیوی نے دیا ، کبھی کہتا ہے قرض لیا ، کبھی کہتا ہے فلیٹ بیچا اور محل بن گیا بندہ ایماندار ہے ، فارن فنڈنگ کیس کے

اندر چھ سال سے مفرور ہے لیکن بندہ ایماندار ہے ،اربوں اور کھربوں روپے کے غیر ملکی فنڈنگ کے ثبوت موجود ہیں لیکن بندہ ایماندار ہے ،سٹیٹ بینک نے 23خفیہ اکائونٹس پکڑ لئے لیکن بندہ ایماندار ہے ، بشیر میمن نے گواہی دی لیکن بندہ ایماندار ہے ، ایف آئی اے کے افسر ساجد باجوہ نے گواہی دی لیکن بندہ ایماندار ہے ، آٹا چوری کرلیا لیکن بندہ ایماندار ہے ، چینی چرالی ہے لیکن بندہ ایماندار ہے

،مالم جبہ سکینڈل آگیا لیکن بندہ ایماندار ہے ، آڈیٹر جنرل نے کہا بلین ٹری سونامی میں اربوں روپے عوام کی جیب سے چلے گئے لیکن بندہ ایماندار ہے ۔انہوںنے کہاکہ فرنس آئل کے پلانٹ کے اونر ز عمران خان کے خرچے چلاتے ہیں لیکن بندہ ایماندار ہے ،ایل این جی کی تاخیر کی وجہ سے آپ کو گیس اوربجلی کے لمبے لمبے بل ملیں گے لیکن بندہ ایماندار ہے ،سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی عمران خان نے خوداعتراف کیا ہے کہ گندم امپورٹ کر نے میں دیر ہوگئی جس کی وجہ سے ڈاکہ عوام کی جیبوں پر پڑا لیکن بندہ ایماندار ہے ،

پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ یہ ہوا ہے کٹائی کے دور ان مارکیٹ سے غائب ہوگیا لیکن بندہ ایماندار ہے کیونکہ آٹا ،چینی مافیا خود ہیں ان کے گھرکے خرچے چلاتے ہیںلیکن بندہ ایماندار ہے پھر کہتا ہے کاروبار نہیں کرتا ہوں ، کاروبار عزت والے کرتے ہیں جن کو کما کے کھانا آتا ہے ، کاروبار گھر بیٹھ کر دوستوں کی لوٹ مار کر نے والے کاروبار نہیں کیا کرتے جب آپ کے دائیں ، بائیں آگے پیچھے اے ٹیم مشین موجود ہوں تو کاروبار کی ضرورت کس کو پڑی ہے جب ساری زندگی دوسروں کی جیبوں پر گزارا کیا ہوں

تو محنت کر کے کمانے کی کیا ضرورت ہے ، جب کوئی زمان پارک والا گھر بنا دیں جب آٹا چوری چینی سے کام چل جائے تو کاروبار کر نے کی کیا ضرورت ہے ، پھر کہتا ہے عمران خان نہ کھاتا ہے نہ کھانے دیتا ہے ،عاصم سلیم باجوہ کا پیزہ سکینڈل سنا ہے ؟سر کاری ملازم نے اچانک اربوں روپے کے اثاثے بنا لئے اور اسے کہتا ہے تم نے استعفیٰ نہیں دینا مجھے تم سے مطلب ہے ، انہوںنے کہاکہ کون کہتا تھا پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو پرویز الٰہی ہے جب اقتدار کی کشتی ڈوبتی نظر آئی تو اس کے قدمو ں میں جا بیٹھا

اور کہتا ہے اللہ کا واسطہ ہے مجھے این آر او دے دو اور بڑے بھائی کو کہتا ہے مجھے آج سے پرویز کا بھائی سمجھیں ۔انہوںنے کہاکہ پہلے مافیا سے چندہ لیتا ہے اورپھر عوام کی جیبوں پر لوٹ مار کی اجازت دیتا ہے ، این آر او دیتا ہے اور کھانے کی اجازت بھی دیتا ہے اور جو سر کاری افسر کہتا ہے تم غلط کررہے ہو اس کو باہر اٹھا کر پھینکتا ہے ، ویسے عمران خان کی چار بکریاں ہیں چپے چپے سے

پندرہ کروڑ کوپلاٹ خرید لیتا ہے لیکن کھاتا ہے نہ کھانے دیتا ہے ،جب کوویڈ 19آیا تو ماسک کی ڈیمانڈ بڑھی اور ان کے لوگوں نے ماسک مارکیٹ سے غائب کر دیئے اور مہنگے کر کے بیچنا شروع کر دیئے اور پھر انہیں کو وزیر مشیر بنا دیا جب ان سے پوچھا گیا تو انہوںنے کہا ہمیں عمران خان نے یہ کر نے کو کہا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ جس طرح کا یہ کشمیریوں کا مقدمہ ہار کر آگیا ہے جس طر ح کشمیر کو مودی کی جھولی میں پھینک کر آیا گیا اسی طرح پاکستان میں اسرائیل کو تسلیم کر نے کی بات شروع ہو چکی ہے

۔انہوںنے کہاکہ ملتان کے عوام عمران خان سے پوچھتے ہیں پاکستان میںاسرائیل کی حمایت کی تحریک کیسے چلنا شروع ہوگئی ؟ یہ مہم کون چلا رہا ہے اس کے پیچھے کون ہے ، پاکستان کے عوام جاننے چاہتا ہے اسرائیل کے حق میں چلنے والی مہم کے پیچھے بھی سلیکٹڈ اور سلیکٹر ز ایک ہی پیج پر ہیں یا نہیں ؟ آگے کشمیر کا الیکشن آرہا ہے اس نے کشمیر نہ صرف مودی کی جھولی میں پھینک دیا بلکہ

کشمیریوں کے خلاف غداری کے پرچے کٹوائے ، ویسے کشمیر کے الیکشن تک چلنے والا نہیں لیکن اگر یہ کشمیر میں ووٹ مانگنے جائیگا تو کشمیر کے عوام غداری کے پرچوں سے استقبال کرینگے ۔انہوںنے کہاکہ ملتان کے عوام کے ساتھ ملکر سپریم کورٹ آف پاکستان او ر الیکشن کمیشن سے درخواست کرتے ہیں کہ چھ سال سے فارن فنڈنگ مقدمے کے اوپر سانپ بن کر کیوں بیٹھا ہے ؟انہوںنے کہاکہ

جب پتہ چل گیا کہ کیوں فارن فنڈنگ کا کیس روک بیٹھا ہے اور کس کس نے اربوں روپے دیئے ہیں وہ بہت بڑے بڑے ثبوت ہیں تو عوام کو پتہ چل جائیگا کہ اسرائیل کے حق میں جو مہم چلا رہے ہیں اس کے پیچھے کون ہیں ؟مریم نواز نے کہاکہ عوام اس جج کو ڈھونڈ رہے ہیں جس نے اس کو صادق اور امین قرار دیا تھا آج وہ جج صاحب بھی منہ چھپاتے پھر رہے ہونگے کہ کس شخص کو صادق اور

امین کا سرٹیفکیٹ دیدیا ، قوم جانتی ہے وہ فکس میچ تھا ، جس طرح اس نے صادق اور امین کاسرٹیفکیٹ دینے والے کو منہ دکھانے کے لائق نہیں چھوڑا اسی طرح سلیکٹرز کو بھی منہ دکھانے لائق نہیں چھوڑا ، سلیکٹرز نے چھن کر نا اہل اور نالائق ترین شخص کو ہمارے سروں پر مسلط کر دیا انہوں نے کہاکہ جس نوازشریف کو نا اہل قرار دیا اس کے وقت میں دو اور پانچ روپے کی روٹی تھی اور صادق

اور امین کے دور میں تیس روپے کی روٹی ہے ، جس نوازشریف کو نا اہل قرار دیا اس کے دور میں پچاس روپے کلو چینی تھی آج ایک سو بیس روپے کلو مل رہی ہے ، آٹا تیس روپے کلو تھا آج صادق اور امین کے دور میں 90روپے کلو بھی نہیں مل رہا ہے ، نوازشریف کے دور میں مزدورپیٹ بھر کر کھانا کھاتا تھا اور آج بھوکا سوتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کی تحریک حکومت کو گھر بھیجنے

کی تحریک ہے جو آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہے ، میرا پاکستانی عوام سے وعدہ ہے آپ کو مشکلات سے نکالنے کیلئے اگر جیل بھی جانا پڑے تو کوئی پرواہ نہیں ہے ۔مریم نوازشریف نے کہاکہ بے گناہ جیلیں کاٹنا اور سزائے موت کی چکیوں میں رہ کر آنا ایک حقیر سا نذرانہ ہے جو آپ کے قدموں میں پیش کرتی ہوں ، انہوںنے کہاکہ اس سے پہلے پی ڈی ایم اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے ، خود اقتدار چھوڑنے کا فیصلہ کرلو ، پی ڈی ایم فیصلہ کر نے والی ہے پھر نہ کہنا بتایا ہے ۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…