کوئٹہ(این این آئی) آل بلوچستان پروگریسو پرائیویٹ اسکولز ایسو سی ایشن ( رجسٹرڈ) کے زیر اہتمام بین الصوبائی میٹنگ کا اہتمام کوئٹہ پریس کلب میں ہوا جس میں برادر تنظیم پاکستان پرائیویٹ سکولز ایسو سی ایشن ( سندھ) کے چیئرمین پرویز ہاروں بھٹی بمعہ اپنے کابینہ اور اقراء فاونڈیشن پرائیویٹ سکولز ایسو سی ایشن بلوچستان کے صوبائی صدر حافظ نعمت اللہ خان کاکڑ اپنے کابینہ
کے ہمراہ پرائیویٹ سکولز کو حالیہ درہیش مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے رہنمائوں محمد نواز پندرانی،لیاقت علی ہزارہ،محمد عارف،محمد وسیم خان یوسفزئی،عبدالرحمن لونی،میروائس خان،خلجی،امان اللہ خا ن ترین،عبدالو ہاب خان کاکڑ عتیق بلوچ،قاری محمد فیصل،نثار احمد مشوانی،اری حزب اللہ، قاری وحید بنگش،نار حسین کرد،خادم حسین مینگل، مولوی عبدالخالق زہری،کنیز فاطمہ مینگل،شازیہ علی،سریہ اسلم نے کہا ہے کہ حکومت کورونا وائرس کی آڑ میں سیاسی فیصلے کر رہی ہے سرد/ گرم علاقوں میں تعلیمی اداروں کو 10دسمبر تک کھلا رکھنے کی مہلت دیں تاکہ کم فیس لینے والے پرائیویٹ سکولز اپنے ٹیچرز و نان اسٹاف کو تنخواہ دیں اور سرد کہ کے طلبہ سے شارٹ کورس سیلیبس سے امتحانات لیں یکترفہ فیصلے نے مسائل پیدا کئے ہیں اور ساتھ ساتھ بلوچستان ایجوکیشن فائونڈیشن کے چھاپوں کے دوران ٹیچرز ، طالبات کی تصاویر لینے اور ہراساں کرنے کی تحقیقات کی جائے ایک کرپٹ اور داغدار ادارہ کو سیاسی اور اقرباء پروری کے طور پہ استعمال کیا جا رہا ہے جسے ہم ہر گز قبول نہیں کرینگے اور جمہوری راستہ اختیار کرتے ہوئے احتجاجی سلسلہ جاری رکھیں گے اور ملک گیر تحریک چلاتے ہوئے تمام شاہراہوں کو بلاک کریں گے انہوں نے کہا کہ سرد علاقوں میں اسکولز کو امتحانات لینے کے لئے 10دسمبر تک کی مہلت دی جائے جب بی اے کے امتحانات ہوسکتے ہیں اور سینٹرز
کے وزٹ کے لئے جاتے ہوئے پروفیسز اغوا ہوئے یہ گورنر بلوچستان کا دہرا معیار سمجھ سے بالا تر ہے اب اسکولوں کو بند کرنے کا کوئی جواز نہیں رہا، انہوں نے کہا کہ بلوچستان ایجوکیشن فائونڈیشن نے اسکولز میں چھاپے مارے جنکی مذمت کرتے ہیں اور انکے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں بلوچستان ایجوکیش فائونڈیشن نے ایک ارب روپے بینک میں رکھوا دیئے ہیں لیکن
پرائیویٹ اسکولوں کی کوئی امداد نہیں کی گئی ہم ایم ڈی بی ای ایف کو کہتے ہیں کہ اپنے تمام نوٹسز واپس لیں اور دھمکانے کا سلسلہ فورا بند کرے انہوں نے کہا کہ آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کرنے کے لئے دسمبر میں نیشنل ایجوکیشن کونسل پاکستان کا پشاور میں ہنگامی میٹنگ طلب کیا گیا ہے
جہاں آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جائیگاہم وزیر اعلی بلوچستان چیف سیکریٹری بلوچستان،وزیر تعلیم بلوچستان سے اپیل کرتے ہیں کہ گورنر کا گورنر راج کو بلوچستان ایجوکیشن فاونڈیشن میں ختم کرے دیگر صورت میں ہم تمام سیاسی و سماجی،تنظیموں کہ ساتھ مل کہ اس ظلم کا مقابلے کرینگے۔