اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ اسکولوں کے اساتذہ کو مستقل کرنے کے حکم کے خلاف وفاقی حکومت کی اپیل زائد المیعاد ہونے پر خارج کردی۔ منگل کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 3 رکنی بینچ نے وفاقی حکومت کے کنٹونمنٹ اسکولوں کے اساتذہ کو مستقل کرنے کے حکم کے خلاف اپیل پرسماعت کی۔
عدالت نے زائد المیعاد اپیل دائر کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ حکومتی ادارے زائد المیعاد اپیلیں دائر کرنے والوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتے؟ اپیل دائر کرنے میں تاخیر ہوجائے تو پھر عدالتوں میں کیا لینے آتے ہیں؟ ایک کلرک حکومت کے اربوں کے کام کو خراب کردیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کارروائی کا حکم دیں گے تو کسی ماتحت پر ساری ذمہ داری ڈال دی جائے گی، جس کیس میں سپریم کورٹ نے کارروائی کا حکم دیا وہاں ساری ذمہ داری ماتحت عملے پر ڈال دی جاتی ہے۔انہوںنے کہاکہ اداروں کے قانونی معاملات تو افسران کے ذمے ہونے چاہئیں کلرکوں کے نہیں، کالی بھیڑیں اداروں میں رکھیں گے تو پھر خمیازہ بھی بھگتیں، کوئی نہ کوئی ملا ہوا ہوتا ہے جو فیصلہ آنے کے بعد دبا لیتا ہے، حکومت اپنا کام نہیں کر رہی تو سپریم کورٹ کیوں کلرکوں کے پیچھے جائے۔عدالت عظمیٰ نے اپیل زائد المیعاد ہونے کی بنیاد پر خارج کرتے ہوئے اساتذہ کو مستقل کرنے کا ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔