جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

مالی سال 2014-15 کے دوران پاکستان اسٹیل کو 30 ارب نقصان کا سامنا کرنا پڑا

datetime 6  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) مالی سال2014-15 کے دوران پاکستان اسٹیل کو 30ارب روپے کے نقصان کاسامنا کرنا پڑا۔ پیداواری گنجائش 19فیصد تک استعمال کی گئی، مالی سال 2014-15کے اختتام تک مجموعی نقصانات کی مالیت 150ارب روپے جبکہ واجبات کی مالیت 165ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔پاکستان اسٹیل کے ذرائع کے مطابق جون کی پیداواری گنجائش 8فیصد تک محدود رہی۔ مالی سال کے اختتام پر گیس کی بندش نے پلانٹ کی رہی سہی کسربھی پوری کردی۔ سوئی سدرن گیس کمپنی نے 35ارب روپے کے واجبات کی عدم ادائیگی پر گیس کی فراہمی منقطع کردی تاہم وفاقی وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہدخاقان عباسی کی خصوصی ہدایت پر سوئی سدرن گیس کمپنی کا بورڈ ا?ف ڈائریکٹر آج اجلاس میں سوئی سدرن گیس کمپنی کو ایک ماہ کے لیے گیس فراہم کرنے پر غور کرے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ ایک ماہ کے لیے گیس کی بحالی کے باوجود واجبات کی عدم ادائیگی کی صورت میں پاکستان اسٹیل کو گیس کا کنکشن مکمل طورپر منقطع کردیا جائے گا۔پاکستان اسٹیل کے ذرائع کاکہنا ہے کہ پاکستان اسٹیل کی تیار مصنوعات فروخت نہ ہونے کی وجہ سے سال کے لیے پیداوار کے ساتھ فروخت کا ہدف بھی حاصل نہ ہوسکا پورے سال کی مجموعی فروخت 8ارب روپے تک محدود رہی۔ پاکستان اسٹیل کو حکومت کی جانب سے دیے جانے والے اربوں روپے کے بیل آو¿ٹ کے باوجود پاکستان اسٹیل کی بحالی ممکن نہ ہوسکی حکومت کی جانب سے بھی پاکستان اسٹیل کی کارکردگی رپورٹ طلب نہیں کی گئی جس سے انتظامی بحران شدت اختیار کررہا ہے۔ حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں پاکستان اسٹیل کے لیے صرف 3.5ارب روپے مختص کیے ہیں جو ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی پر خرچ کی جائے گی۔ پاکستان اسٹیل میں انتظامی بحران، مسلسل خسارے، پلانٹ کی ناگفتہ بہ حالت نے پاکستان اسٹیل کی نج کاری کی راہ ہموار کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…