اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )15روز قبل لاہور سے لاپتہ ہونیوالے چھٹی جماعت کے طالب علم اور خاتون ٹیچر کی پراسرار گمشدگی کی خبر سامنے آئی تھی جس کے بعد والدین کی جانب سے گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کرائی گئی تھی۔ پولیس کی جانب سے دونوں کی تلاش کرنے پر پتہ چلاکہ دونوں جڑانوالہ مدرسے میں رہائش پذیر ہیں ۔ پولیس نے پوچھ گچھ کی تو انہیں بتایا گیا کہ لڑکا بیمار ہے
اور لڑکی کا بڑا بھائی جیسے ہی صحت یاب ہو گا وہ یہاں سے چلے جائیں گے۔نجی ویب سائٹ اردو پوائنٹ کے میزبان سے گفتگو کے دوران خاتون ٹیچر نے بتایا کہ گھریلو پریشانیوں کی وجہ سے طالب علم کو لے کر دوسرے شہر روانہ ہوگئی، کیوں کہ گھر میں کوئی بھی اچھا نہیں سمجھتا تھا اور دن رات ڈانٹ ڈپٹ کی جاتی تھی، جس کی وجہ سے بہت تنگ تھی جس کی بناء پر اکیلے ہی گھر سے بھاگنے کا فیصلہ کیا، لیکن اس کے باوجود سہارے کی ضرورت تھی، کیوں کہ اکیلے انسان کو بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس بناء پر اپنے سٹوڈنٹ کو ساری بات بتائی تو یہ خود ہی میرے ساتھ آگیا۔اس موقع پر 13سالہ لڑکے کا کہنا تھا کہ ٹیچر کی طرف سے مجھے ساتھ چلنے کا کہا گیا اور بس میں بٹھاکر ساتھ لے گئی۔دوسری جانب انڈیپنڈنٹ اردو کی رپورٹ میں معاملے کی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ ڈی ایس پی عمر فاروق کے مطابق انہوں نے بچے کی گمشدگی کی اطلاع کے بعد ٹیچر کی قریبی دوست کو شامل تفتیش کیا۔جس نے پولیس کو بتایا کہ وہ گھریلوں جھگڑوں کی وجہ سے پریشان تھی۔وہ اسے ایک بار اپنے ساتھ گاؤں بھی لے گئی تھی۔جہاں اس سے نے ٹیچر کو مشورہ دیا کہ وہ ا سکے خاوند سے دوسری شادی کر لے یوں وہ اکٹھے رہیں گے۔چونکہ اس کے اپنے پانچ بچے تھےلہذا لڑکی نے شادی کرنے سے انکار کر دیا اور دو دن بعد اپنے سٹوڈنٹ کو لے کر نکل گئی۔پولیس نے ملزمہ کو اس کی بہن کے فون سے ٹریس کیا جو کہ وہ ساتھ لے گئی تھی۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین کے
گھر والے ایک دوسرے پر نالاں تھے۔پولیس کی موجودگی میں مراد کو اس کے گھر والوں کے حوالے کر دیا گیا ہے جب کہ استانی کو بھی ضمانت کے بعد گھر بھیج دیا گیا۔مراد کی والدہ نے انوسٹی گیشن پولیس کو بتایا کہ طالب علم اور استانی کا اتنے دن تک گھر سے باہر رہنا دونوں گھروں کے لیے باعث شرمندگی ہے۔لہذا دونوں گھروں کے بڑوں نے فیصلہ کیا ہے کہ مدعی اپنا مقدمہ واپس لے کر ان دونوں کا نکاح کروا دیں گے اور مراد کے تعلیم مکمل کر کے برسرروزگار ہونے کے بعد رخصتی کی جائے گی۔