لاہور،کراچی ( آن لائن) مریم نواز کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر پولیس کے ساتھ لڑائی جھگڑا کے معاملے پر ضلع کچہری عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔جوڈیشل مجسٹریٹ حافظ نفیس یوسف نے کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف کیس کی سماعت کی۔
پراسیکیوشن کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ملزمان کو پہلے بھی طلب کیا گیا لیکن کیپٹن صفدر اور جہانزیب اعوان پیش نہیں ہوئے، استدعا ہے کہ ملزموں کیخلاف ٹرائل میں پیشرفت کیلئے وارنٹ جاری کئے جائیں۔ عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر سمیت ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے 5 دسمبر کو طلب کر لیا۔ دریں اثناجوڈیشل مجسٹریٹ کراچی شرقی کی عدالت میں مزارِ قائد کی بے حرمتی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران مسلم لیگ نون کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدر عدالت میں پیش نہ ہو سکے۔تفتیشی افسر نے مقدمے کا چالان عدالت میں جمع کرا دیا۔چالان کے متن کے مطابق چالان میں قتل کی دھمکیوں کی سیکشن ختم کر دی گئی ہے، کسی بھی قسم کے اسلحے کی کوئی نمائش نہیں کی گئی، سرکاری عمارت کو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچا، اس لیئے مقدمے سے دفعہ ختم کر دی گئی۔چالان کے متن میں کہا گیا ہے کہ مدعی مقدمہ کو کئی بار بلایا گیا لیکن انہوں نے بیان نہیں دیا، مریم نواز کے خلاف کوئی
شواہد موصول نہیں ہوئے۔چالان کے متن میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ کیپٹن (ر)صفدر کے خلاف قائدِ اعظم ایکٹ کے تحت چالان منظور کیا جائے۔دوسری جانب پراسیکیوٹر نے چالان میں اعتراضات داخل کر دیئے۔پراسیکیوٹر کا جمع کرائے گئے اعتراضات میں کہنا ہے کہ
تفتیشی افسر نے کسی اعلی افسر سے ایکٹ کی منظوری نہیں لی، قائدِ اعظم مزار کے ایڈمنسٹریٹر کا بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا، وزارتِ آثارِ قدیمہ کے افسر کا بھی بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا۔پراسیکیوٹر نے استدعا کی ہے کہ چالان سے متعلق اعتراضات دور کیئے جائیں، جس پر تفتیشی افسر نے اعتراضات دور کرنے کے لیے 3 روز کی مہلت مانگ لی۔