جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

خوراک کی قیمتیں ملکی سلامتی کے لئے خطرہ بن رہی ہیں،لاکھوں افراد فاقوں پر مجبور ہو چکے، تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ اشیائے خوردو نوش کی بڑھتی ہوئی قیمتیںعوام کو مشتعل کر رہی ہیں جو ملکی سلامتی کے لئے خطرہ بن سکتا ہے۔مافیا نے اپنی تجوریاں بھرنے کے لئے عوام کی قوت خرید ختم کر کے انکی زندگی اجیرن بنا دی ہے جبکہ لاکھوں افراد

فاقوں پر مجبور ہو چکے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے6 ماہ قبل گندم کی درآمد کی ہدایات پر عمل نہیں کیا گیا جبکہ مافیا کے خلاف کاروائی بھی نہیں کی گئی جس سے انکا حوصلہ آسمان سے باتیں کرنے لگا جو عوام دشمنی ہے جس کے بعد فوڈ بیوروکریسی اور دیگر اداروں کے متعلقہ حکام کے خلاف کاروائی ضروری ہو گئی ہے۔میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ فروری کے مہینے میں بھی وزیر اعظم نے ہر قیمت پر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کا وعدہ کیا تھا جس پر عمل نہیں ہو سکا۔حال ہی میں ایک وفاقی وزیر نے بھی قیمتوں میں کمی کرنے کے لئے اقدامات کا وعدہ کیا جس پر عمل درآمد نہ ہو سکا جس سے عوام کو یہ تاثر ملا ہے کہ حکومت کچھ کرنا نہیں چاہتی یا کرنے کی اہل ہی نہیں ہے جو ذخیرہ اندوزوں کے لئے اچھی خبر ہے۔حکومت کے اہم عہدیدار ایک طرف عوام کو بتا رہے ہیں کہ بین الاقوامی منڈی میں گندم چینی اور دیگر اشیاء کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں جبکہ دوسری طرف کہہ رہے ہیں کہ یہی اشیاء درآمد کر کے سستے داموں بغیر کسی سبسڈی کے عوام کو فراہم کی جائیں گی جو سمجھ سے بالا تر ہے۔انھوں نے کہا کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے بجائے اپوزیشن، موسم، بارشوں، ٹڈی دل،منافع خوروں اور پیداوار کی کمی پر ملبہ ڈالا جا رہا ہے اور کبھی ٹائیگر فورس کی مدد سے قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس سے انتشار

کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہورہا ہے۔عوام کو تسلیوں کی نہیں حقیقی ریلیف کی ضرورت ہے جس کے دور دور تک کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں جس نے حکومتی اہلکاروں کی اہلیت اور نیت کے بارے میں سوالات کھڑے کر دئیے ہیں جس کے تدارک کے لئے وزیر اعظم کو سخت اقدا مات اٹھانا ہونگے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…