اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر مراد سعید نے بتایا ہے کہ حیدرآباد سکھر موٹرویز کا سنگ بنیاد اگلے سال رکھیں گے،اسلام آباد پشاور موٹروے پر چار ریسٹ ایریاز کو ایم ون کے معیار کے مطابق لے جائیں گے۔ سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر عتیق شیخ نے
سوال کیاکہ پاکستان اور امریکہ کے موٹرویز کا معیار یکساں کیوں نہیں ہے۔ وفاقی وزیر مراد سعید نے کہاکہ حیدرآباد سکھر موٹرویز کا سنگ بنیاد اگلے سال رکھیں گے،کراچی حیدرآباد موٹروے اور دیگر موٹرویز کے معیار کا فرق ہے۔ مراد سعید نے کہاکہ موٹرویز کے لیے ایک معیار ہوتا ہے اور اس کی سرٹیفکیشن ہوتی ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے سوال کیاکہ ایک پاکستان میں دو طرح کے موٹرویز ہیں ۔ وفاقی وزیر مراد سعید نے کہاکہ اسلام آباد پشاور موٹروے پر چار ریسٹ ایریاز کو ایم ون کے معیار کے مطابق لے جائیں گے ،وفاقی وزیر مواصلات نے کہاکہ دو موٹرویز پر ہر سال ٹول ٹیکس میں دس فیصد اضافہ ہوتا ہے،سابق حکومت کے معاہدے کے مطابق ہر سال ٹول ٹیکس میں دس فیصد اضافہ ہوگا۔ اجلاس کے دور ان ڈبلیو ایچ او کے ملازمین کی تنخواہوں اور مراعات سے متعلق سوال کا جواب نہ ملنے پر سینیٹر مشتاق نے احتجاج کیا ۔وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر عتیق شیخ، عثمان کاکڑ اور ڈاکٹر اسد اشرف نے اسلام آباد کے ہسپتالوں
میں بھرتی کی تاخیر کا معاملہ اٹھایا جس پر وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ اسلام آباد کے چاروں ہسپتالوں میں بھرتی کے لئے کام ہو رہا ہے تاہم بعض بھرتیاں ایف پی ایس سی کے ذریعے ہونی ہیں، اشتہار، ٹیسٹ اور انٹرویو کے مراحل پر وقت لگتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کابینہ کے اجلاس میں مختلف محکموں کے سربراہان کی تعیناتی کیلئے متعلقہ وزراء کو تین ماہ کا وقت دیا ہے کیونکہ یہ نشستیں کئی سالوں سے خالی پڑی ہیں اور اس سلسلے میں سخت ہدایات دی گئی ہیں کہ متعلقہ وزراء اگر اپنے متعلقہ محکموں کے سربراہان کی تعیناتی کا عمل مکمل نہیں کراتے تو انہیں جوابدہ ہونا پڑے گا۔ بعد ازاں ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے معاملہ مزید غور کے لئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔