پشاور(نیوزڈیسک)خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سمیت مختلف کاروباری ایسوسی ایشنز نے بینکوں سے 50 ہزار روپے سے زائد کیش رقم نکلوانے . کراس چیک , پے آرڈر اور ڈیمانڈ ڈرافٹ بنانے پر 0.6 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کو ملکی معیشت کےلئے تباہ کن قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت ٹیکس نیٹ میں اضافے کے لئے سنجیدہ کوششیں کرنے کی بجائے ٹیکس دہندگان اور ٹیکس نادہندگان میں پائے جانیوالے فرق کو ختم کرکے سب کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنا چاہتی ہے ۔ وفاقی وزارت خزانہ اور ایف بی آر انکم ٹیکس کے سیکشن 236P اور سیکشن 231A میں پائے جانیوالے تضاد کو دور کرے اورہر ٹرانزکشن پر ٹیکس وصول کرنے سے اجتناب کرتے ہوئے ڈبل اور ٹرپل ٹیکسیشن کا خاتمہ کرے بصورت دیگر ملک بھر کی بزنس کمیونٹی سڑکوں پر نکل آئے گی اور بینکوں سے لین دین مکمل طور پر ختم کردیا جائے گا ۔ تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ
انڈسٹری کے زیر اہتمام گھی اینڈ آئل مینو فیکچرنگ ایسوسی ایشن پی وی سی پائپ مینو فیکچرنگ ایسوسی ایشن .پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن ,سی این جی ایسوسی ایشن , فریش فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایسوسی ایشن , فلور ملز ایسوسی ایشن اور صنعت و تجارت سے متعلقہ ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کا اجلاس خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر فواد اسحق کی زیر صدارت چیمبر ہاﺅس میں منعقد ہوا ۔
بینکوں سے رقوم نکالنے پر ٹیکس کا نفاذ،خیبر پختونخوامیں اعلان
4
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں