جمعہ‬‮ ، 18 جولائی‬‮ 2025 

سات سنگین الزامات ،تحریک انصاف ایک بھی الزام جوڈیشل کمیشن میں سامنے نہ لائی

datetime 4  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک) الیکشن 2013ء میں منظم دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے انکوائری کمیشن نے اپنی سماعت مکمل کرلی ہے۔سماعتوں کے دوران مہینوں سے سنائی دینے والے 7سنگین الزامات کا اس میں کوئی ذکر نہیں ہے۔سماعت مکمل کرتے ہوئے انکوائری کمیشن نے رپورٹ جاری کرنے کا کوئی ٹائم فریم نہیں دیا ہے جو وفاقی حکومت کے لئے ایک سرکاری دستاویز ہوگی۔ ججوں کے تین رکنی پینل نے معمولی سا بھی تنازع پیدا کئے بغیرصاف اور خوبصورت طریقے سے سماعت کی۔ کسی بھی فریق کو کمیشن پر نکتہ چینی کا موقع نہیں ملا۔ تحریک انصاف کے پاس کمیشن کی سماعت شروع ہونے سے قبل احتجاجی دھرنے کے دوران لوگوں کو دکھانے کے لئے انتخابات میں وسیع پیمانے پر دھاندلی کی وسیع فہرست تھی، کمیشن کی سماعت کے دوران انتخابات کے نتائج تبدیل کرنے والوں پر غیر مہذب طریقے سے سال کے دوران کئی بار بہتان تراشی کی گئی تھی ان کا سرسری سا بھی ذکر نہیں تھا۔ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری، سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج خلیل الرحمن رمدے اور جنگ گروپ کے خلاف کمیشن کی 39 سماعتوں کے دوران کوئی بھی حوالہ نہیں دیا گیا۔ اسی طرح ایم آئی کے بریگیڈیئر، 34پنکچرز، الیکشن والے روز نواز شریف کی رات 11:23منٹ پر ہونے والی تقریر اور دھوکے سے اردو بازار لاہور سے بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا بھی کوئی ذکر نہیں آیا۔ شعوری طورپر لگائے گئے یہ الزامات اس لئے ایک طرف رکھ دیئے گئے کیونکہ سیاسی نقصان کا احساس کئے بغیر انہیں پروپیگنڈے کے آلہ کے طور پر استعمال کیا گیا۔ سماعت کے دوران ان پر بھی کوئی بات نہیں ہوئی وجہ یہ تھی کہ ان الزامات کے خلاف معمولی سا بھی ثبوت دستیاب نہیں تھا۔ سماعتوں کے دوران پی ٹی آئی کے چار بنیادی نقاط سامنے آئے گو کہ یہ قبل ازیں پی ٹی آئی کی طرف سے سنگین الزامات میں سرفہرست نہیں تھے۔ سماعت کے دوران تحریک انصاف کے کیس کی بنیاد اضافی بیلٹ چھاپنا، پنجاب کے درجنوں انتخابی حلقوں اور دو خیبرپختونخوا کے انتخابی حلقوں میں ان کی تقسیم، فارم پندرہ کی گمشدگی اور ریٹرننگ افسروں کے کردار کے نقاط شامل تھے۔ کمیشن کی سماعت کےدوران تحریک انصاف کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ ایک پیشہ ورانہ انداز میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ انتخابات میں دھاندلی کی گئی ہے۔ عمران خان کمیشن کی ہر سماعت کے بعد اپنے ہی فیصلے دیتے رہے یہ کہتے رہے کہ انہوں نے دھاندلی ثابت کردی ہے۔ یہ وہ واحد سیاست دان تھے جنہوں نے شاید ہی کمیشن کی کسی سماعت میں شرکت نہ کی ہو۔ 21 میں سے 19 سیاسی جماعتیں جو اس کیس کا حصہ تھیں، نے سماعت کے دوران کسی بھی طرح کا حصہ نہیں لیا، گواہوں سے ایک سوال تک نہ پوچھا۔ پی ٹی آئی سب سے زیادہ متحرک رہی۔ شواہد کی بنیادی ذمہ داری بھی اسی کے کندھوں پر تھی۔ تاہم یہ کوئی بھی ایسا چونکا دینے والا ثبوت پیش نہ کرسکی جو کمیشن یا دیگر کے لئے حیران کن ہوتا۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے گواہوں سے کچھ سوالات کئے مگرپی ٹی آئی کی طرح بھرپور انداز سے نہیں کئے۔ گواہوں پر جرح کے دوران اس کی شرکت بھی بہت محدود اور نیم دلانہ تھی۔ عمران خان کو توقع تھی کہ کمیشن صدارتی آرڈیننس کی اس شق کا نام لے گا جس کے تحت ملٹری انٹیلی جنس انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کرے مگر کمیشن نے ایسا کرنا مناسب خیال نہیں کیا۔ اس طرح پی ٹی آئی کے اسرار پر سیکشن 6(2) کو آرڈیننس میں شامل کیا گیا مگراس سے اسے کوئی فائدہ نہ پہنچا۔ کمیشن کی سماعت کے دوران ن لیگ کے وکیل شاہد حامد نے معلومات سے بھرپور اعداد و شمار پیش کئے۔ ان کے مطابق قومی اسمبلی کی 272 میں سے 135 نشستوں کے نتائج جوڈیشل فورم میں چیلنج نہیں کئے گئے۔137 میں سے 112 پٹیشنز مسترد کردی گئیں، 15 کی سماعت کی اجازت دی گئی جبکہ 10 اب بھی زیر التوا ہیں۔ 127 کیسز نمٹا دیئے گئے، 20 کیسز کی سپریم کورٹ میں اپیل کی گئی، ان میں سے چھ کا فیصلہ ہوگیا ہے جبکہ 14 اب بھی زیر التوا ہیں۔ اس طرح 90 فیصد نتائج حتمی ٹھہرے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…