اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

سونگھنے سے آٹزم کا پتہ چل سکتا ہے

datetime 4  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک )اسرائیل میں تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ بچوں کا مختلف قسم کی بو سونگھنے کا طریقہ آٹزم یا خود فکری جیسی بیماری کی بنیاد کا ٹیسٹ ہو سکتا ہے۔لوگ گلاب کے گلدستے کی دل کش خوشبو سونگھنے میں گلی سڑی مچھلی کی بدبو کی نسبت زیادہ وقت صرف کرتے ہیں۔جریدے کرنٹ بائیولوجی میں شائع کی جانے والی ایک تحقیق میں دکھایا گیا ہے کہ 36 بچوں پر کیے گئے تجربات کے نتائج میں آٹزم کا شکار بچے خوشبو اور بدبو میں فرق محسوس نہیں کر سکتے۔ وہ عام لوگوں کے برعکس دونوں قسم کی بوں پر یکساں وقت صرف کرتے ہیں۔نیشنل آٹسٹک سوسائٹی نے کہا ہے کہ بو بالآخر آٹزم کو جانچنے کا ایک اضافی آلہ ثابت ہو سکتی ہے۔دنیا بھر میں ہر 160 بچوں میں سے ایک بچہ آٹزم کا شکار ہوتا ہے جس کی وجہ سے اس کا رویہ، سماجی بات چیت اور دوسروں سے رابطوں کے طریقے متاثر ہوتے ہیں۔اس کا صرف اس وقت پتہ چلتا ہے جب بچہ کم از کم دو سال کی عمر کو پہنچ جاتا ہے۔ویزمان انسٹیٹیوٹ آف سائنسز میں بچوں نے دس منٹ کے تجرباتی ٹرائل میں حصہ لیا۔سرخ ٹیوب میں خوشبو یا بدبو چھوڑی گئی جبکہ سبز ٹیوب سے سانس لینے کے طریقے میں تبدیلی کو ریکارڈ کیا گیابچوں کی ناک میں ایک سرخ ٹیوب کی مدد سے خوشبو یا بدبو چھوڑی گئی جبکہ سبز ٹیوب سے سانس لینے طریقے میں تبدیلی کو ریکارڈ کیا گیا۔تحقیق کاروں میں سے ایک پی ایچ ڈی کی طالبہ لائرن روزینکرانٹز نے کہا کہ عموما بچے بو کے مطابق اپنے سونگھنے کے طریقے اور وقت میں تبدیلی لاتے ہیں۔انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ آٹزم کا شکار بچوں میں ایسی کوئی تبدیلی نظر نہیں آئی۔ انھوں نے شیمپو کو ابھی اتنی ہی دیر سونگھا جتنا کہ گلی سڑی مچھلی کو۔یہ بات بہت نمایاں اور حیران کن ہے۔ٹیم نے ایک کمپیوٹر پروگرام بنایا ہے جو بچوں کے گروہ میں 81 فیصد درستگی کے ساتھ آٹزم کی تشخیص کر سکتا ہے۔تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہبچوں میں آٹزم کی علامات جتنی شدید ہوتی ہیں اتنا ہی زیادہ وقت وہ بدبو کو سونگھنے میں لیتے ہیں۔جتنی جلدی آٹزم کی تشخیص ہو گی، اتنی ہی جلدی ان بچوں کو رویے اور تعلیم میں مدد دی جا سکے گی۔ویزمان انسٹیٹیوٹ آف سائنس کی ٹیم کا کہنا ہے کہ سونگھنے کے ٹیسٹ کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ اس کا بچے کے باتیں کرنے سے کوئی تعلق نہیں ہے سو یہ ٹیسٹ اوائل عمر میں بھی کیا جا سکتا ہے۔روزینکرانٹز نے کہا کہ لیکن اس تشخیصی ٹیسٹ کو استعمال کرنے سے پہلے ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ عام آبادی میں کس عمر میں بچوں میں سونگھنے کا ردِ عمل پیدا ہوتا ہے۔کیا آپ یہ ساتھ لے کر پیدا ہوئے ہیں، یا یہ ردِ عمل بعد میں کسی وقت پیدا ہوتا ہے؟ ابھی تک کسی نے اس بات پر توجہ نہیں کی۔میرے خیال میں ہمارے پاس آغاز کے لیے ایک اچھی جگہ ہے لیکن ابھی ایک لمبا راستہ باقی ہے۔تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ بو کا سماجی میل جول میں ایک اہم کردار ہے اور اس سے آٹزم کا تعلق ہو سکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…