اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کے پورے دو سال بعد عدالت فیصلہ کرتی ہے اور اگلا کہتا ہے مجھے کیوں نکالا اور پاکستان کے سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مانتا کہتا کہ مجھے کیوں نکالا اور اس فیصلے کو نہیں مانتے
اور اس کا خاندان بھی نہیں مانتا کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کا قانون ہمارے لیے نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ یہ دیکھیں کہ 30 سال پہلے ان کے پاس کیا تھا اور آج کیا ہے، اگر یہ کلاس سمجھتی ہے کہ سڑکوں میں نکل کر عمران خان کو بلیک میل کریں گے تو یہ سارے مل کر دو سال بھی جلسے کریں گے تو ہمارا ایک جلسہ ان سے زیادہ تھا۔انہوں نے کہا کہ لوگ کسی مقصد اور نظریے، ظلم کا مقابلہ کرنے کے لیے نکلتے ہیں، لوگ کسی کی چوری بچانے کیلئے نہیں نکلتے، خود لندن میں بیٹھا ہوا ہے اور کارکنوں کو کہہ رہا ہے کہ سڑکوں پر نکلیں لیکن ان کو قیمے کے نان بھی کھلائیں تب بھی نہیں نکلیں گے، مجھے معلوم ہے کہ وہ پیسہ بھی چلانے کی کوشش کریں گے لیکن میں ان کے کارکنوں سے کہتا ہوں کہ پیسے لو، قیمے کے نان بھی کھائیں اور آرام سے گھر بیٹھیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما محمد زبیر کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ ہمارے وزیر کے ایک بھائی ہیں انہوں نے ٹی وی پروگرام میں نواز شریف کو آیت اللہ خمینی سے ملادیا، کہتا ہے کہ آیت اللہ خمینی بھی ملک سے باہر گیا تھا تاہم میں سوچتا ہوں کہ اس طرح کیا لوگوں کو بے وقوف بنایا جاسکتا ہے کہ خمینی باہر گیا تھا، آیت اللہ خمینی کو زبردستی بندوق کی نوک پر باہر بھیجا گیا تھا جبکہ یہاں منتیں کرکے باہر چلے گئے۔وزیراعظم نے کہا کہ جیسے لندن کی ہوا لگی ہے ایک اور نواز شریف نکلا ہے اور زبیر اس کا مقابلہ آیت اللہ خمینی سے کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے ترجمان اور ہمارے وزیر کے بھائی نے نواز شریف کو خمینی سے ملا دیا، خمینی کی بیٹی کے لندن میں چار فلیٹ نہیں نکلتے، خمینی دہی روٹی کھاتا تھا اس کے لیے ہیلی کاپٹر میں نہاریاں نہیں آتی تھیں۔