اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی) ملک بھر کے سرکاری ملازمین کی جانب سے پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دیا جانے والا دھرنا ختم کر دیا گیا،میڈیا رپورٹس کے مطابق دھرنا منتظمین اور حکومتی افراد کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔
حکومت کی جانب سے علی محمد خان نے وفد کی قیادت کرتے ہوئے دھرنے کے شرکا کو یقین دہانی کروائی کہ تنخواہوں میں اضافے کیلئے وزیراعظم سے بات کی جائے گی۔علی محمد خان کی یقین دہانی کے بعد سرکاری ملازمین نے دھرنا ختم کر دیا،یاد رہے کہ گزشتہ روزتنخواہوں میں اضافہ نہ کیے جانے کے خلاف سرکاری ملازمین کی جانب سے اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاس کے باہر احتجاج کیاگیا۔ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر ہونے والے مظاہرے میں ملک بھر سے آئے سرکاری ملازمین اور مزدور تنظیموں کے رہنماں سمیت مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف ، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر عثمان کاکڑ اور نیشنل پارٹی کے سینیٹر میرکبیر شاہی بھی شریک ہوئے۔مظاہرین سے خطاب میں خواجہ آصف نے کہاکہ یہ حکومت ملک کو تباہی کی طرف لے جارہی ہے، سرکاری ملازمین 7 سال سے تنخواہوں میں اضافے کے منتظر ہیں، اب سیاستدانوں نے اعلان جنگ کر دیا ہے، جب تک پاکستان کواس ظالم حکومت سے نجات نہیں ملتی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ووٹ کی عزت کا مطلب ہے عوام کی عزت، ہم اسمبلی میں سرکاری ملازمین کی آواز بنیں گے اور ووٹ کی عزت جب تک بحال نہیں ہوتی جدوجہد جاری رہے گی۔اس موقع پر سینیٹر میرکبیرشاہی کا کہنا تھاکہ اس حکومت نے کم سے کم تنخواہ 12 ہزار رکھی اور
بل 22 ہزار آتا ہے،موجودہ حکومت نے فیصلہ کیا ہوا ہے کہ ملازمین کا گلا گھونٹنا ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ یہ کہتے تھے کہ ایک کڑوڑ نوکریاں دیں گے،انہیں شرم آنی چاہیے عوام کا چولہا ٹھنڈا پڑا ہے،جب غریب باہر نکلے گا تو بنی گالا کے وارث کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔