پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

2006میں نواز شریف سے میری لندن میں ملاقات ہوئی تھیانہوں نے میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کیا پیغام پاکستانیوں کیلئے دیا تھالیکن  2007میں واپس ملک آتے ہی پہلا ٹکٹ کسے دیا ؟رئوف کلاسرا کا اہم انکشاف 

datetime 6  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )نواز شریف صاحب سے میرا پہلا براہ راست آمنا سامنا جدہ میں 2005ء میں ہوا تھا جب میں حج کرنے گیا تھا ۔سینئر کالم نگار رئوف کلاسرا اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔دوسری ملاقات ایک سال بعد لندن ڈیوک سٹریٹ میں ہوئی اور اگلے ایک برس مسلسل ملاقاتیں ہوتی رہیں ۔ رپورٹر کے طور پر آپ سیاستدانوں سے ملتے ملتے ان کا

ذہن پڑھنےاور سمجھنے کیصلاحیت پیدا کرلیتے ہیں۔ نوازشریف اس وقت پرویز مشرف کے خلاف سٹینڈ لئے ہوئے تھے‘ جیسے وہ آج کل مقتدرہ کے خلاف لئے ہوئے ہیں۔ اُس وقت ان کے بیانیے کو بڑی حمایت حاصل تھی۔ان کے بینظیر بھٹو کے ساتھ چارٹر آف ڈیموکریسی کی جمہوریت پسند اور صحافی حلقوں نے بہت سپورٹ کی تھی۔ اُس وقت بھی وہ یہی کہتے تھے جو آج کہہ رہے ہیں۔ لندن میں نواز شریف نے میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہا تھا: کلاسرا صاحب آپ جا کر پاکستانیوں کو بتا دیں کہ میں نے وہ دکان بند کردی ہے جہاں لوٹوں کا کاروبار ہوتا تھا‘ جس نے پرویز مشرف سے ہاتھ بھی ملایا ہوگا اُسے پارٹی میں شامل کروں گا نہ ہی اسے ٹکٹ ملے گی۔ دو دفعہ وزیراعظم بن لیا‘ کافی ہے اب اصلی انقلاب آئے گا۔ یہ سب ڈرامہ لندن میں ہورہا تھا۔ پاکستان لوٹتے ہی سب سے پہلے ٹکٹ زاہد حامد کو دیا‘ جنہوں نے وزیرقانون کی حیثیت سے جنرل مشرف کا تین نومبر2007 ء کا ایمرجنسی آرڈر ڈرافٹ کیا تھا۔ نہ صرف زاہد حامد کو ٹکٹ دیا بلکہ2013 ء میں انہیں وزیرقانون بھی بنایا۔ امیر مقام پرویز مشرف کے اتنے لاڈلے تھے کہ جرنیل نے امریکی وزیردفاع رمز فیلڈ سے تحفے میں ملنے والے دو پستولوں میں سے ایک ان کو دے دیا تھا۔ آج کل وہی امیرمقام نواز لیگ کے کرتا دھرتا ہیں۔ صرف دو مثالیں پیش کررہا ہوں ‘ ایسی باتیں اس وقت تک کی جاتی ہیں جب تک اقتدار نہیں ملتا ‘جیسے آج کل کی جارہی ہیں۔ مجھے2007ء کے بعد ان دونوں بھائیوں کی کسی بات اور وعدے پر اعتبار رہا اور نہ ہی ان کے دعووں اور جمہوریت کے چیمپئن بننے کی بڑھک کو کبھی سنجیدہ لیا

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…