اتوار‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2025 

دھڑوں میں منقسم فلسطینیوں کے کازکی دوسرے کیاوکالت کریں گے؟ شہزادہ بندر بن سلطان کی کھری کھری باتیں

datetime 6  اکتوبر‬‮  2020 |

ریاض (این این آئی )سعودی عرب کے امریکا میں سابق سفیر اور سابق انٹیلی جنس چیف شہزادہ بندر بن سلطان نے کہا ہے کہ فلسطینی خود دھڑوں میں منقسم ہیں۔غربِ اردن میں فلسطینی اتھارٹی غزہ کی خود ساختہ حکمراں جماعت حماس کو غدار قرار دیتی ہے۔اس صورت حال میں کوئی دوسرا ان کے نصب العین کی کیا وکالت کرسکتا ہے؟انھوں نے ان خیالات کا اظہار عرب ٹی وی سے ایک انٹرویومیں کیا

انھوں نے کہا کہ فلسطینی قیادت تاریخی طور پر ناکام رہی ہے۔اس کی ناکامیوں کا یہ سفر ہنوز جاری ہے۔انھوں نے اس ضمن میں فلسطینی قیادت کی متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کے ردِ عمل میں خلیجی ریاستوں اور ان کی قیادت پر تنقید کا حوالہ دیا ہے۔انھوں نے کہاکہ میں نے حالیہ دنوں میں فلسطینی قیادت سے جو کچھ سنا ہے، وہ فی الواقع بہت ہی تکلیف دہ اور افسوس ناک ہے۔اس نچلی سطح کے بیانیے کی ہم ان عہدے داروں سے بالکل بھی توقع نہیں کرتے ہیں جو عالمی حمایت کے حصول کے خواہاں ہیں۔ان کا خلیجی ریاستوں کی قیادت کے بارے میں معاندانہ ناروا رویہ بالکل ناقابل قبول ہے۔شہزادہ بندر کے بہ قول غزہ میں حماس اور غربِ اردن میں فلسطینی اتھارٹی کا نئے امن معاہدوں پر ردعمل ان کی وسیع تر ناکامی کا مظہر ہے۔انھوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے لیڈر غربِ اردن کی قیادت پر غداری کے الزامات عاید کرتے ہیں جبکہ دوسری جانب غربِ اردن کی قیادت غزہ کی قیادت پر کمر میں چھرا گھونپنے اورالگ سے اپنی عمل داری قائم کرنے کا الزام عاید کرتی ہے۔انھوں نے اس رائے کا اظہار کیا کہ گذشتہ برسوں کے دوران میں فلسطینی کاز ، امن اقدامات اور فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے اس انداز میں کوششیں کی جانا چاہیے تھیں کہ جس سے کسی ایسے نقطے تک پہنچا جاسکتا جہاں اس منصفانہ مگر ڈاکا زدہ کاز کے حل کے لیے امید کی کوئی کرن پیدا ہوتی۔جب میں یہ بات کہتا ہوں کہ اس کاز کے ساتھ ڈکیتی کی گئی ہے تو اس سے اسرائیلی اور فلسطینی لیڈر، دونوں برابر مراد ہوتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی کاز ایک جائز اور منصفانہ نصب العین ہے لیکن اس کے وکیل ناکامی سے دوچار ہوئے ۔اسرائیلی کاز ایک غیرمنصفانہ نصب العین ہے مگر اس کے وکیل کامیاب ٹھہرے ہیں۔گذشتہ 70 ، 75 سال کے دوران میں رونما ہونے والے واقعات کی یہ تاریخ ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…