ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کویت میں تارکین وطن ملازمین کو بیدخل کرنے پر عملدرآمد شروع سینکڑوں پاکستانیوں کو نوکریوں سے فارغ کر دیاگیا

datetime 28  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کویت ( آن لائن )کویت کی جانب سے لاکھوں تارکین کی ملازمتیں ختم کر کے انہیں مملکت سے بے دخل کرنے کا قانون منظور ہو چکا ہے۔ جس کی زد میں ہزاروں پاکستانی بھی آئیں گے تاہم اس سے لاکھوں بھارتی زیادہ متاثر ہوں گے۔ العربیہ نیوز کے مطابق کویت نے وزارت تعمیرات

میں اعلی عہدوں پر کام کرنے والے مزید 400 تارک وطن ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر تعمیرات اور وزیر مملکت برائے مکانات ڈاکٹر رعنا الفارس تارک وطن ملازمین کے اس گروپ کی برطرفی کے خطوط پر جلد دست خط کرنے والی ہیں۔یہ تمام ملازمین اس وقت وزارت کے تحت مختلف محکموں میں انتظامی ، قانونی اور ٹیکنیکل عہدوں پر کام کررہے ہیں۔اخبار نے لکھا ہے کہ اصل منصوبہ کے مطابق تارک وطن ملازمین کو بتدریج فارغ کیا جانا تھا۔آیندہ بیچ کو اس سال کے آخر میں ملازمتوں سے سبکدوش کیا جانا تھا۔تاہم وزیر نے تب تک انتظار نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور تارکین وطن ملازمین کے کنٹریکٹ فوری طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ان ملازمین کی برطرفی سے ہفتہ عشرہ قبل کویت کی اس وزارت نے ڈیڑھ سو تارک وطن ملازمین کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا تھا۔اب تک وزارت تعمیرات اور شاہراہوں اور ٹرانسپورٹ کی پبلک اتھارٹی دونوں سے ساڑھے 550 ملازمین کو برطرف کیا جاچکا ہے۔

ان دونوں اداروں میں تارک وطن ملازمین کی تعداد کل عملہ کا پانچ فی صد ہے۔ کویت کی قومی اسمبلی نے گذشتہ ہفتے ریاست میں آیندہ پانچ سال کے دوران میں تارکینِ وطن کی تعداد میں کمی سے متعلق ایک مسودہ قانون کی منظوری دی تھی۔تاہم اس نئے مسودہ قانون میں یہ واضح

نہیں کیا گیا کہ تارکینِ وطن کی تعداد میں کتنے فی صد کمی کی جائے گی اور یہ فیصلہ حکومت پر چھوڑ دیا ہے۔کویتی حکام ملک میں تارکین وطن مزدوروں کی تعداد کم کرنے کے لیے کریک ڈاون کررہے ہیں اور یہ قانون بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔کویتی حکومت نئے قواعد وضوابط

اور قوانین کے تحت ملک میں تارکین وطن کی تعداد میں تین لاکھ 60 ہزار تک کمی کرنا چاہتی ہے۔ان میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ تارکِ وطن ورکروں کی عمریں 60 سال سے زیادہ ہیں۔نئے قانون کے تحت ویزے کی بعض اقسام کی منتقلی پر بھی پابندی عاید کردی جائے گی۔اس ضمن

میں مقامی آبادی سے تارکینِ وطن ورکروں کی تعداد کا موازنہ کیا جائے گا۔گذشتہ ماہ کویت نے 60 سال سے زیادہ عمر کے تارکین وطن کو کام کے لیے اقامے جاری نہ کرنے کا اعلان کیا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ یونیورسٹی کی کوئی ڈگری نہ رکھنے والوں کو 31 اگست کے بعد اقامہ یا ویزا جاری نہیں کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ کویت میں تارکین وطن کل ملکی آبادی کا قریبا 70 فی صد ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…