بدھ‬‮ ، 18 جون‬‮ 2025 

اپوزیشن کی فوجی قیادت سے خفیہ ملاقاتوں کے پیچھے اصل مقاصد کیا ہیں؟ سینئر صحافی کامران خان کے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 24  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نامور تجزیہ نگار اور صحافی کامران خان کا اپنے فیس بک پیج پر جاری ویڈیو پیغام میں اپوزیشن اور اداروں کی خلوت کی ملاقاتوں کی بند کمروں کی دلچسپ کہانی بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ لوگ دو روز سے اپوزیشن اور آئی ایس آئی کی چھتری تلے

مکمل خفیہ اے پی سی کے احوال سن رہے ہیں، آپ کے اطمینان کے لیے یہ بتانا بہت ضروری ہے کہ جب اپوزیشن کی اے پی سی میں اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران کے حکومت کے خلاف الزامات کے بارے میں سنتے ہیں تو انہیں ان سنا کر دیا کریں۔کیونکہ جب یہی اپوزیشن والے ہمارے خفیہ اداروں کے ساتھ خلوت میں ہماری سوچ سے بھی زیادہ بار ملتے ہیں تو ان لب و لہجہ میں سوفیصد تبدیلی نظر آتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ میں خود ان خفیہ ملاقاتوں کے حوالے سے اچھی طرح واقف ہوں اور اسکے واضح ثبوت بھی موجود ہیں ، فوجی لیڈر کو لالچ دے کر عمران خان سے بددل کر کے اپنی جانب راغب کیا جائے اور بتایا جائے کہ وہ عمران خان سے زیادہ اچھی چوائس ہیں۔پیپلزپارٹی کے آصف زرداری ہوں یا ن لیگ کے شہباز شریف یا خواجہ آصف ہوں سب کی خلوت کی ملاقاتوں کے لیے خفیہ اداروں سے نیب کے کیسز اور اپنی ٹاپ لیڈرشپ کی چغل خوری کے حوالے سے ملاقات کے لیے درخواست رہتی ہے۔

ان لوگوں کی گفتگو اتنی مزیدار ہوتی ہے کہ اگر آپ لوگ سنے تو ہنستے ہنستے دوہرے ہو جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ خلوت کی ملاقات میں اسی اپوزیشن کی لیڈرشپ کی حکمت عملی سمجھ آتی ہے کہ کیسے پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کی حتمی اکثریت نہ ہونے کے باوجود قومی اہمیت

کے قریب اہم قوانین منظور کروائے جاتے ہیں اور کیا یہ معجزہ نہیں تھا کہ سینیٹ میں فیصلہ کن اکثریت کے باوجود چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی۔انہوں نے اپوزیشن والوں سے درخواست کی ہے کہ اعلانیہ بھی فوجی اداروں کے بارے میں وہی لب و لہجہ

استعمال کریں جو وہ خفیہ ملاقاتوں میں کرتے ہیں، کہیں ایسا نہ ہو جائے کہ کسی کو غصہ آ جائے اور سانجھے کی ہانڈی چوراہے میں پھوٹ جائے، اپوزیشن اور اداروں کا ایک دوسرے کے ساتھ مزاج بہت اچھا ہے اور یہ صرف بھارت کے لئے بہت برا ہے جبکہ پاکستان کے لیے بہت اچھا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…