کراچی(این این آئی)نویں جماعت کی طالبہ کی ہلاکت کی رپورٹ میں اسکول انتظامیہ کی غفلت کے شواہد سامنے آگئے۔کراچی میں اسکول کھلنے کے پہلے ہی روز طالبہ کے جاں بحق ہونے کے معاملے پر سیکریٹری تعلیم نے ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ
وزیر تعلیم کو بھیج دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق نویں جماعت کی طالبہ صبح ساڑھے 7 بجے ڈرائیور کے ساتھ اسکول آئی جہاں وہ سیڑھیوں پر گر کر بے ہوش ہوگئی۔ اریبہ کو بے ہوش ہونے کے بعد پانی مارکر ہوش میں لانے کی کوشش کی گئی اور والد کو فوری بلایا گیا۔طالبہ کے بے ہوش ہونے کے بعد 20 منٹ تک اسکول انتظامیہ والد کا انتظار کرتی رہی، حالانکہ کسی بھی اسکول میں اگر شاگرد بے ہوش ہو تو والدین کا انتظار کرنے کے بجائے طبی امداد دی جاتی ہے۔اسکول انتظامیہ نے بتایا کہ اس کے والدین کو اطلاع دی گئی اور انتظار کیا گیا، پھر والد کے آنے کے بعد بچی کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ والدہ کے مطابق اریبہ کو ماسک پہننے سے سانس لینے میں دشواری ہوتی تھی۔والد نے تحقیقاتی کمیٹی کو بیان دیا کہ اریبہ مکمل صحت مند تھی اور اسے سانس لینے میں کسی دشواری کا سامنا نہ تھا، بچی نے والدین کی ہمراہ حال ہی میں عمرہ ادا کیا تھا اور سعودی عرب سے والدین کے ہمراہ 18 اگست کو کراچی واپس آئی تھی۔