اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنمائوں کی جانب سے ایک بار پھر پاکستان مخالف پراپیگنڈہ کرنے کی کوشش مگر حقیقت سامنے آنے سے ان کی یہ کوشش ناکام ہوگئی ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سالمیت اور اس کے اہم اداروں سے متعلق متنازعہ بیانات دینے والی پی ٹی ایم کے ایک رہنما ارشد آفریدی نے ٹویٹر پر ایک تصویر پوسٹ کی جس میں درجن بھر بچے اپنے جسم پر پٹیاں اور ڈھیروں زخم لیے نظر آرہے تھے۔پی ٹی ایم کے رہنما نے اس تصویر کو خیبر پختونخوا کے علاقے وزیرستان کا قرار دیتے ہوئے پاکستان کے سکیورٹی اداروں پر طنز کے تیر برسائے، ارشد آفریدی نے لکھا کہ فلسطین کے علاقے وزیرستان شکتوئی میں بے گناہ خواتین، بچوں ، بوڑھوں اور نوجوانوں پر اسرائیلی جارحیت چار روز سے جاری ہے جو کہ ظلم و بربریت کی انتہا ہے۔انہوں نے اس ٹویٹ میں پاکستان کو اسرائیل اور پاکستانی سکیورٹی اداروں کو اسرائیلی فوج سے تشبیہ دیتے ہوئے طنز کیا کہ وزیرستان میں ظلم و ستم ڈھائے جارہے ہیں۔مگر ان کے پراپیگنڈہ کے اس غبارے میں سے ہوا اس وقت نکلی جب وائس آف امریکہ کے ایک ٹویٹر ہینڈل سے یہی تصویر پوسٹ کی گئی اور اس کے ساتھ افغانستان کی وزارت دفاع کا ایک بیان بھی شامل کیا گیا جس میں کہا گیا کہ افغانستان کے صوبہ پکتیا میں ایک جھڑپ کے دوران 12 بچے زخمی ہوگئے۔