اتوار‬‮ ، 18 مئی‬‮‬‮ 2025 

محبت انسان سے کیا کیا کروا جاتی ہے ۔۔ تھائی بادشاہ نے بے وفا خاتون محافظ کو معاف کرتے ہوئے کیا اعزاز دے دیا؟ انوکھی داستان

datetime 6  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)محبت میں بے وفائی کی سزا معاف ، شاہی اعزاز سے محروم خاتون کو ایک سال بعد بے وفائی سے بری کر کے واپس شاہی اعزاز سے نواز دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق بادشاہ ماہا وجیرالونگ کورن نے اپنی باڈی گارڈ رہنے والی 35 سالہ سنینات ونگوجری پکدےکو ابتدائی طور پر جولائی 2019 میں اعلیٰ شاہی عہدے پر فائز کیا تھا ۔بعد ازاں اگست 2019 میں اسے

باضابطہ طور پر شاہی حیثیت پر فائز کرتے ہوئے اسے ’رائل نوبیل کنسورٹ‘ کا عہدہ دیا تھا، جو ایک طرح سے ولی عہدجیسا ہوتا ہے،تاہم بادشاہ نے کچھ ماہ بعد ہی سنینات ونگوجری پکدے پربے وفائی کا الزام لگا کر تمام اختیارات سے ہٹا دیا تھا ۔ شاہی بیان میں کہا گیا تھا کہ بادشاہ کی خاص مہربانیوں کی وجہ سے ترقی کرنے والی فوجی ملازمہ ناشکری کر رہی تھی اور شاہی عہدے کے بعد سازشیں میں ملوث ہو گئی تھی ،خاتون فوجی محافظہ کے لیے بے وفا اوردشمن جیسے الفاظ استعمال کیے گئے ۔ انہوں نے بادشاہ کی بیوی سے متعلق بھی گستاخی کی۔شاہی محل سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ فوجی محافظ نے بادشاہ کی بیوی کو ملکہ کا درجہ دینے پر بھی نالاں دکھائی دیں اور مختلف مواقع پر ان سے ’حسد‘ کرتی دکھائی دیں۔بیان میں کہا گیا تھا کہ بادشاہ کی مہربانیوں کی وجہ سے شاہی عہدہ لینے والی محافظ ملازمہ بادشاہ کی بیوی سے جلتی تھیں اور چاہتی تھیں کہ ان کی جگہ وہ لے لیں۔بیان میں مختصر بتایا گیا تھا کہ محافظ خاتون کے ناشکرے پن، بے وفائی، حسد اور تلخ رویے کی وجہ سے ان سے عہدہ اور مراعات واپس لے لی گئیں۔لیکن اب تقریبا ایک سال بعد ان کے خلاف لگائے گئے تمام الزامات واپس لے کر انہیں واپس عہدے پر بحال کردیا گیا۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق 2 ستمبر کو

تھائی شاہی محل سے جاری کیے گئے مختصر بیان میں تصدیق کی گئی کہ سنینات ونگوجری پکدے کو واپس اپنے شاہی عہدے پر بحال کردیا گیا۔بیان میں تصدیق کی گئی کہ شاہی فرمان کا اطلاق گزشتہ ماہ 28 اگست سے ہوتا ہے اور اس وقت سے ہی سنینات ونگوجری پکدے واپس ’رائل نوبیل کنسورٹ‘ کے عہدے پر فائز ہوگئیں۔بیان میں انہیں ’بے وفائی‘ یا ’سازش‘ سے بھی پاک قرار دیا گیا۔بادشاہ کی جانب سے

خاتون محافظ کو ایک ایسے وقت میں واپس شاہی عہدے پر بحال کیا گیا ہے جب کہ تھائی لینڈ بھر میں حکومت سمیت بادشاہ کے خلاف بھی مظاہرے جاری ہیں اور عوام شاہی قوانین میں تبدیلیوں کا مطالبہ کر رہا ہے۔بادشاہ ماہا وجیرالونگ کورن اگرچہ 2016 سے والد کی وفات کے بعد تھائی لینڈ کے بادشاہ بنے تھے، تاہم انہوں نے والد کی وفات کے سوگ میں 3 سال بعد مئی 2019 میں باضابطہ طور پر

تخت سنبھالا تھا۔بادشاہ بننے سے قبل وہ ولی عہد تھے اور انہیں بطور ولی عہد رنگین مزاج شخص تسلیم کیا جاتا تھا۔تخت سنبھالنے کے چند دن بعد ہی انہوں نے اپنی ایک اور محافظ خاتون 42 سالہ سوتھدا ایودھیا سے شادی کرکے انہیں ملکہ کا درجہ دیا تھا۔تخت سنبھالے جانے کے بعد اپنی ہی محافظ خاتون سے شادی کرنے سے قبل بھی انہوں نے تین شادیاں کی تھیں اور ان کے 7 بچے بھی ہیں۔تھائی لینڈ کے بادشاہ نے

پہلی شادی اپنے خاندان کی خاتون سے 1977 میں کی جو کئی سال تک جاری رہی اور جوڑے کے ہاں 1978 میں پہلی بچی کی پیدائش بھی ہوئی۔بادشاہ کی پہلی شادی 2 دہائیوں بعد 1999 میں طلاق پر ختم ہوئی، جس کے بعد بادشاہ نے ایک اداکارہ سے شادی کی۔ماہا وجیرالونگ کورن نے دوسری شادی پہلی شادی ختم ہونے سے قبل ہی 1995 میں کرلی تھی اور ان کی شادی محض 2 سال تک ہی چل سکی۔

تھائی لینڈ کے بادشاہ نے تیسری شادی 2010 میں کی اور انہیں تیسری اہلیہ سے بھی ایک بچہ ہے، تاہم ان کی تیسری شادی بھی 2014 میں طلاق پر ختم ہوئی۔ماہا وجیرالونگ کورن کی تینوں شادیاں بادشاہ بننے سے قبل ہوئی تھیں، جب کہ انہوں نے چوتھی شادی بادشاہ بننے اور تخت نشین ہونے سے کچھ دن قبل ہوئی۔

موضوعات:



کالم



10مئی2025ء


فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…