اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ روز کوئٹہ میں قتل ہونے والی صحافی وفنکارہ شاہینہ شاہین کے قتل کی ایف آئی آر سامنے آگئی جس میں یہ واضح لکھا ہے کہ خاتون کوگھریلو ناچاکی کی بنا پر قتل کیا گیا ہے۔
اس ضمن میں معروف صحافی سلیم صافی نے پی ٹی وی بولان کی اینکر شاہینہ شاہین کے قتل پر تبصرہ کرتے ہوئے حکومت پر طنز کیا کہ”ریاست مدینہ کے ”امیرالمومنین بالکل “ٹھیک کہتے ہیں کہ برطانیہ میں صحافت اتنی آزاد نہیں جتنی پاکستان میں ہے۔شاید وہ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ دنیا کے کسی ملک میں صحافیوں کو مارنے اور دبانے کی اتنی آزادی نہیں جتنی پاکستان میں ہے۔ ٹی وی اینکر عاصمہ شیرازی نے تبصرہ کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ کوئی وزیراعظم کو بتائے کہ پاکستان میں صحافت واقعی آزاد ہے ۔ آج ہی ایک خاتون کو زندگی سے آزاد کیا گیا ہے،پولیس حکام کے مطابق مقتولہ کی پانچ ماہ قبل محراب گچکی نامی شخص سے شادی ہوئی تھی جس نے گھریلو ناچاکی کی وجہ سے مقتولہ کو گھر میں قتل کیااورلاش کو زخمی حالت میں تقریبا12:30بجے ٹیچنگ ہسپتال محراب میں چھوڑ کر فرار ہو گیا۔دوسری جانب پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ نے شاہینہ شاہین کے سفاکانہ قتل کی مذمت کی ا ور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیاہے۔ادھرعورت الائنس نے بھی شاہینہ شاہین کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فنکاروں کے تحفظ کیلئے اقدامات کرے اور قتل میں ملوث ملزمان کو جلدازجلد گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔