اتوار‬‮ ، 29 جون‬‮ 2025 

وزیراعظم عمران خان نے عاصم سلیم باجوہ کا استعفیٰ قبول کیوں نہیں کیا؟ اندر کی کہانی جانئے رئوف کلاسرا اور عامر متین سے

datetime 5  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی رئوف کلاسرا کے مطابق عاصم سلیم باجوہ کے اثاثوں کی تفصیلات تین ملکوں سے جمع کی گئی ہیں، جن میں پاکستان، دبئی اور امریکہ شامل ہے اور اس کے پیچھے پوری ٹیم ہے لیکن ان میں کون کون سے نام شامل ہیں نہیں بتائے گئے۔

ہم لوگ خود عاصم سلیم باجوہ کے جواب کا انتظار کر رہے تھے کہ ان کی تردید یا تصدیق کے بعد ہی اس پر کوئی بات کی جائیگی۔ان کے ساتھ موجود مشہور صحافی عامر متین کا کہنا تھا کہ میرے خیال سے عاصم سلیم باجوہ کا وزیراعظم کے معاون خصوصی کے عہدے سے استعفیٰ دینا بہت اچھا اقدام تھا، عاصم سلیم باجوہ کو اپنے اثاثوں کی تفصیلات سامنے لانے کی ضرورت وہاں سے پیش آئی جہاں سے وہ معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات کے عہدے پر فائز ہوئے اگر وہ اس عہدے پر فائز نہ ہوتے تو ان کو اپنے اثاثوں کی تفصیلات سامنے لانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ جس طرح سے وزیراعظم کے معاون خصوصی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کو اپنے اثاثوں کی تفصیلات دینا پڑیں اسی طرح سی پیک کا جو بھی چیئرمین آتا ہے اس کے لیے بھی ایسا ہی قانون ہونا چاہئے کہ وہ چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے اثاثوں کی تفصیلات سب کے سامنے رکھے تاکہ ہمیں بھی معلوم ہو سکے کہ اتنے بڑے پروجیکٹ کو دیکھنے کے لئے لگنے والا چیئرمین کتنے اثاثوں کا مالک ہے۔

ہمارے ہاں پچھلے بیس پچیس سال سے ایک کلچر بنا ہوا ہے کہ سول ملٹری اور بیوروکریسی میں جو بھی لوگ آتے ہیں وہ عہدے سے ریٹائر ہونے سے قبل پندرہ بیس کروڑ سے لے کر 1، 2 ارب روپے کے قانونی اثاثے اور بینک بیلنس لے کر جاتے ہیں کیونکہ ان لوگوں نے اپنی

تنخواہوں کے علاوہ ملنے والی مراعات میں بھی بے پناہ اضافہ کر لیا ہوا ہے، عاصم سلیم باجوہ کی طرح اگر باقی بھی سول ملٹری کے افسران اور بیورو کریٹس سے اثاثوں کی تفصیلات مانگ لی جائیں تو ان سے اربوں روپے نکلیں گے جس کا ایک عام آدمی گمان بھی نہیں کر سکتا۔

عامر متین کا اپنے تجزیے میں مزید کہنا تھا کہ عاصم سلیم باجوہ کو اب اخلاقی طور پر سی پیک کی چیئرمین شپ اور معاون خصوصی کے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے اس وقت یہی ان کے لئے اچھا ہوگا کیوں کہ یہ بات اب یہیں ختم نہیں ہونے والی یہ اور مزید آگے بڑھے گی

اور اس دائرے میں اور بھی لوگ پھنسیں گے جو ابھی تک بچتے آئے ہیں، اب عمران خان اور جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی اس حوالے سے ایکشن لینا چاہیے کہ سول ملٹری کے افسران اور بیوروکریٹس نے آخر اتنی زیادہ مراعات اپنے لیے بڑھا رکھی ہیں؟رئوف کلاسرا کا اس موقع پر

کہنا تھا کہ میرے ذرائع نے مجھے بتایا ہے کہ جب عاصم سلیم باجوہ اپنے اثاثے ڈکلیئر کرنے کے لیے فارم بھر رہے تھے تب یہ بات ان کے ذہن میں بھی نہیں ہوگی کہ جو جواب میں فارم میں لکھ رہا ہوں اسے کل کو پبلک کر دیا جائے گا، جب حکومت نے عاصم باجوہ کے اثاثوں کی

تفصیلات اپنی ویب سائٹ پر ڈالیں تو بہت سے لوگوں کے لیے یہ ایک بم شیل تھا کہ عاصم باجوہ ارب پتی ہیں اور ان کے بیرون ملک کاروبار اور جائیدادیں ہیں جس کے بارے میں ایک پاکستانی کو کچھ بھی معلوم نہیں تھا، کیونکہ آرمی میں اس طرح کی چیزوں کو کلاسیفائیڈ کرکے سیکرٹ رکھا جاتا ہے۔

رئوف کلاسرا کا اپنے تجزیے میں مزید کہنا تھا کہ جب عاصم باجوہ کی جانب سے اپنے اثاثوں سے متعلق پریس ریلیز جاری کر دی گئی تھی تو انہیں اپنے اثاثوں کی تفصیلات سامنے لانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی اور نا ہی انہوں نے اپنے لئے صحیح کیا ہے۔

ڈاکٹر سعید باجوہ جو امریکہ میں ایک معروف و مشہور نیورو سرجن ہیں اور دوسرے بھائی ان کے بینک میں ہیں، باجوہ فیملی شروع سے پیسوں کے حوالے سے بہت مضبوط رہی ہے، اس لیے ان کے اثاثوں کی جانب انگلیاں اٹھانا مناسب نہیں ہو گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…