پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

2 پرائیویٹ پارٹیوں کو شاہد خاقان عباسی صاحب نے عیاشی کروائی تھی 13 ارب روپے کی سرمایہ کاری پر دو سو ارب روپے کا پرافٹ ؟ تہلکہ خیز انکشافات

datetime 2  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اسد عمر بھی بہت سی خوبیوں کے مالک ہوں گے‘ مگر کچھ ایسی خامیاں بھی ہیں جو ان کے وزیر خزانہ بننے کے بعد سامنے آئیں‘ لوگوں کا ان سے رومانس ٹوٹا اور انہیں وزارتِ خزانہ سے ہاتھ دھونا پڑے۔ روزنامہ دنیا میں شائع رئوف کلاسرا اپنے کالم میں

لکھتے ہیں کہ۔۔۔اس میں کوئی شک نہیں کہ انہوں نے وزیر خزانہ بننے کے بعد ایل این جی مافیا پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کی اور انہوں نے ان معاملات کو ای سی سی کے اجلاسوں میں بھی اٹھایا۔ انہوں نے بہت سی بحث کے بعد فیصلے کیے کہ ایل این جی ٹرمینلز کے کنٹریکٹس میں بہت گھپلے ہوئے تھے‘ یہ معاہدے کینسل کیے جائیں گے۔ لیکن کچھ دنوں بعد ان پر دبائو پڑا تو انہوں نے کہا کہ چلیں کابینہ کو کہتے ہیں کہ وہ فیصلہ کرے۔ کابینہ کے اجلاس کے بعد اُس وقت کے پٹرولیم منسٹر غلام سرور خان نے پریس کانفرنس میں وہ تفصیلات بتائیں کہ کیسے دو پرائیویٹ پارٹیوں کو شاہد خاقان عباسی صاحب نے عیاشی کروائی تھی۔ مطلب تیرہ ارب روپے کی سرمایہ کاری پر دو سو ارب روپے کا پرافٹ دیا گیا۔ تیرہ ارب لگایا پاکستانی پارٹی نے اور لگا بھی پاکستان میں لیکن ادائیگی پندرہ برس تک ڈالروں میں ہو گی اور روزانہ دو لاکھ بہتر ہزار ڈالر ملیں گے‘ چاہے ٹرمینل استعمال ہو یا نہ ہو۔ جب ڈیل ہوئی تو ڈالرنوے روپے کا تھا اور آج ایک سو ستر روپے کے قریب ہے‘ لہٰذا پرافٹ خود بخود ڈبل ہوگیا۔ فیصلہ ہوا کہ کابینہ ان معاہدوں پر نظرثانی کرے گی۔ جس پارٹی کو ڈیل ملی تھی وہ عبدالرزاق داؤد کے کزن ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…