ریاض(آن لائن) سعودی عرب نے اماراتی طیاروں کو اسرائیل جانے کے لیے اپنی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت دے دی۔ میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات کو دنیا کے کسی بھی ملک میں پرواز کے لیے اپنی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت دے دی ہے۔جس سے واضح ہے کہ اب متحدہ عرب امارات کے طیارے اسرائیل جانے کے لیے بنا کسی روک ٹوک کے
سعودی ائیر سپیس استعمال کر سکیں گے۔سعودی عرب کی جانب سے یہ اہم پیش رفت حال ہی میں پہلا اسرائیلی طیارہ متحدہ عرب امارات لینڈ کرنے کے بعد دیکھنے میں آئی ہے۔اسرائیلی طیارہ سعودی عرب کی فضاؤں سے ہوتا ہوا متحدہ عرب امارات پہنچا۔اسرائیلی طیارہ سعودی عرب کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے ابوظہبی پہنچا۔اسرائیلی پرواز کو سعودی عرب سے گزرنے کی خصوصی اجازت دی گئی تھی۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر اورداماد جیریڈ کشنر اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان اہم ملاقات ہوئی ہے جس میں فلسطین کے مسئلے پر ضروری گفتگو ہوئی۔سعودی گزٹ کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان اور جیریڈ کشنر کے درمیان ملاقات میں خطے میں امن کی بحالی کے لیے فلسطینی اور اسرائیلی حکام کے درمیان دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جبکہ اس سے قبل امریکی صدر کے مشیر اورداماد جیریڈ کشنر نے دعویٰ کیا تھا کہ تمام 22 عرب ریاستیں اسرائیل کو بہت جلد تسلیم کرلیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے باقاعدہ اعلان بہت جلد متوقع ہے۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بعد سے ہی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ شاید دوسرے اسلامی اور خاص طور پر خلیجی ممالک بھی اسرائیل کو بہت جلد تسلیم کرلیں گے۔ اسی سلسلے میں جہاں امریکی صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب اور ایران بھی اسرائیل کو تسلیم کرلیں گے، وہیں ڈونلڈ ٹرمپ کیمشیر اورداماد جیریڈ کشنر کئی بار دعویٰ کرچکے ہیں کہ آنے والے دنوں میں متعدد اسلامی ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں گے۔