اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)فلسطین کے سابق صدر یاسر عرفات کی بیوہ اسرائیلی ٹی وی پر نمودار، تفصیلات کے مطابق فلسطین کے سابق صدر یاسر عرفات کی بیوہ سہا عرفات نے ایک اسرائیلی ٹی وی چینل پر انکشاف کیا ہے کہ انہیں فلسطینی اتھارٹی کے عہدیداران کی جانب سے دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔
اگر فلسطینی اتھارٹی نے انہیں یا ان کے خاندان کے کسی فرد کو نقصان پہنچایا تو اتھارٹی کے افراد کے لیے جہنم کے دروازے کھول دیے جائیں گے۔ سہا عرفات نے بتایا کہ فلسطینی اتھارٹی نے ان کے گھرانے کے لوگوں کو تنگ کرنا شروع کر دیا ہے۔ان کے بھائی غابی الطویل کو جو قبرص میں فلسطینی سفیر ہیں، رام اللہ طلب کر کے ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ غابی نے سفارت خانے کی عمارت میں امارات مخالف سرگرمیوں کا انتظام کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ سہا عرفات نے استفسار کیا کہ کیا یہ لوگ یاسر عرفات کے گھرانے کو برباد کرنا چاہتے ہیں، ہم ان سے زیادہ طاقت رکھتے ہیں۔ اگر فلسطینی اتھارٹی کے سینئر عہدیداران نے ان کے خلاف اپنی مہم جاری رکھی تو وہ ان باتوں کا انکشاف کر دیں گی جو ان کے پاس موجود یاسر عرفات کی یادداشتوں میں ان عہدیداران کے بارے میں تحریر ہیں۔ اس کا تھوڑا سا حصہ نشر کرنا ہی ان لوگوں کے لیے جہنم کے دروازے کھول دے گا۔ میں ان لوگوں کو فلسطینیوں کے سامنے جلا کر راکھ کر دوں گی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کو بدنام کرنے کی مہم کے پیچھے خاتون عہدے دار انتظار ابو عمارہ کا ہاتھ ہے۔ یہ صدر محمود عباس کے دفتر کی ڈائریکٹر ہیں۔ سہا نے فلسطینی صدر محمود عباس سے اپیل کی کہ وہ انہیں تحفظ فراہم کریں اس سے قبل کہ وہ اس مقصد کے لیے دنیا کے کسی دوسرے سربراہ یا رہنما کا رخ کریں۔عرب ٹی وی کے مطابق یہ دھمکیاں انسٹاگرام پر سہا کی جانب سے ایک بلاگ پوسٹ کرنے کے بعد سامنے آئی ہیں۔ اس بلاگ میں یاسر عرفات کی بیوہ نے امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات استوار ہونے کے بعد فلسطینی عوام کی طرف سے متحدہ عرب امارات سے معذرت کی تھی۔