مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی) خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات اور صہیونی ریاست کے درمیان براہ راست فضائی سروس کے لیے آئندہ سوموار اکتیس اگست 2020 کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔اسرائیلی اخبارکی رپورٹ کے مطابق آئندہ سوموار کو اسرائیلی اور امریکی عہدیداروں کو لے کرایک ہوائی جہاز براہ ابو ظبی پہنچے گا۔
اخباری رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی طرف سے اسرائیلی جہازوں کو فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دینے یا نہ دینے کا بھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا تاہم توقع ہے کہ سعودی عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان فضائی سروس کے لیے اپنی فضا کو استعمال کرنے سے نہیں روکے گا۔اخبار کے مطابق امارات اور اسرائیل کے درمیان پہلی براہ راست فلائٹ صہیونی فضائی کمپنی العال کی ہوگی۔ اس ہوائی جہاز پر خصوصی طور پر اسرائیل کا قومی پرچم ڈیزاین کیا گیا ہے۔ یہ جہاز خلیج عرب کی فضا سے گذر کر یمن سے ہوتا ہوا امارات میں داخل ہوگا۔خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نے 13 اگست 2020کو ایک امن معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اسی روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تل ابیب اور ابو ظبی کے امن معاہدے کا اعلان کیا تھا۔اخباری رپورٹ کے مطابق آئندہ سوموار کو اسرائیل سے مشرق وسطی کے لیے امریکی ایلچی آوی پیرکویٹز، قومی سلامتی کا مشیر رابرٹ اوبرائن اور ایران کے لیے امریکا کے سابق ایلچی برائن امارات کا سفر کریں گے۔