ہفتہ‬‮ ، 07 جون‬‮ 2025 

کراچی میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی شہر دریا کی حالت پیش کرنے لگا

datetime 25  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) سندھ کے دارالحکومت کراچی میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، سب سے زیادہ بارش پی اے ایف فیصل بیس پر 118 ملی میٹر اور سب سے کم پی اے ایف مسرور بیس پر 50 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے شہر قائد میں ہونے والی بارش کے اعداد و شمار جاری کردیئے ہیں، محکمہ موسمیات کے مطابق منگل کی

صبح 8 سے دوپہر 2 بجے تک پی اے ایف فیصل بیس پر سب سے زیادہ 118 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔محکمہ موسمیات نے بتایاکہ صدر میں 77 ملی میٹر ، ناظم آباد میں 76.6 ملی میٹر ،گلشن حدید میں 72، موسمیات پر 71.2 اور لانڈھی میں 69.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔اسی طرح یونیورسٹی روڈ پر 68.8، جناح ٹرمینل پر 57.2 اور پی اے ایف مسرور بیس پر 50 ملی میٹر بارش ہوئی۔شہر میں ہونے والی شدید بارش نے اربن فلڈ کی صورتحال پیدا کردی ہے اور مختلف علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے، شہر کے متعدد علاقوں میں پانی گھروں میں بھی داخل ہوگیا ہے۔بارش کے چھٹے اور طوفانی اسپیل نے کراچی کو پھر دریا بنادیا، اکثر علاقے سیلابی صورتحال سے دوچار ہیں، سرجانی ٹاؤن اور نیوکراچی جیسے علاقوں کا بیڑا تو پہلے ہی غرق تھا، مگر حالیہ بارش میں ڈیفنس، پی ای سی ایچ ایس ، گلشن اقبال، نیا ناظم آباد، عزیز آباد، شادمان ٹاؤن، عباس ٹاؤن اور دیگر کئی علاقوں میں بھی پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…