مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی)اسرائیل کے بدنام زمانہ بیرون ملک خفیہ آپریشن کے ذمہ دار اداے موسادکے سربراہ یوسی کوہن متحدہ عرب امارات کیدورے اور اماراتی حکام سے ملاقاتوں کے بعد خلیجی ریاست بحرین پہنچ گئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق کوہن کو ابوظبی اور اسرائیل کے مابین تعلقات کی بحالی کے معاہدے کا گاڈ فادر سمجھا جاتا ہے۔ اب وہ بحرین کیساتھ تعلقات استوار کرنے کے مشن پر ہیں۔
مختلف اسرائیلی اور مغربی رپورٹس میں یہ ذکر کیا گیا کہ بحرین وہ ملک ہوسکتا ہے جو متحدہ عرب امارات کے بعد قابض ریاست کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرے گا۔ بحرین امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فلسطین کے معاملے کے لیے تیار کردہ صدی کی ڈیل کے نام سے موسوم منصوبے کو قبول کر چکا ہے۔امارات سے تعلقات نارمل ہونے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب موساد کے سربراہ نے خلیج میں کسی عرب ریاست کے آئندہ دورے کا اعلان کیا جس کا اس ملک کے ساتھ قبضے سے عوامی تعلقات نہیں ہیں۔اسرائیلی میڈیا نے اس سے قبل گذشتہ جون میں یہ اطلاع دی تھی کہ یوسی کوہن اپنے رہ نماؤں کو غرب اردن کے الحاق کے منصوبے پر عمل درآمد روکنے کی تجویز دی چکے تھے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہم غرب اردن کا الحاق روک کر بعض عرب ممالک کیساتھ تعلقات استوار کرسکتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے بعد بحرین کے ساتھ اسرائیل کا امن معاہدہ کرانا اب اہم مشن ہے۔ اسرائیل کے بدنام زمانہ بیرون ملک خفیہ آپریشن کے ذمہ دار اداے موسادکے سربراہ یوسی کوہن متحدہ عرب امارات کیدورے اور اماراتی حکام سے ملاقاتوں کے بعد خلیجی ریاست بحرین پہنچ گئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق کوہن کو ابوظبی اور اسرائیل کے مابین تعلقات کی بحالی کے معاہدے کا گاڈ فادر سمجھا جاتا ہے۔ اب وہ بحرین کیساتھ تعلقات استوار کرنے کے مشن پر ہیں۔