ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

اسرائیلی اخبارات میں آج بھی قائداعظم پر تنقید کی جاتی ہے کیونکہ انہوں نے ہمیشہ فلسطینیوں کی حمایت کی تھی، پاکستان اسرائیل کو تسلیم اس وقت تک نہیں کر سکتا جب تک ۔۔سینئر صحافی حامد میر کا عرب امارات اور اسرائیل معاہدوں پرردعمل جاری

datetime 14  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عرب امارات اور اسرائیل معاہدوں پر سینئر اینکر پرسن حامد میر نے تنقید کی ہے ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اخبار آج بھی قائداعظم محمد علی جناح پر تنقید کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے ہمیشہ فلسطین کے حق میں بات کی ہے ۔ معروف صحافی نے ٹویٹ پیغام میں لکھا ہےکہ اسرائیلی اخبارات میں آج بھی قائداعظم پر تنقید کی جاتی ہے کیونکہ انہوں نے ہمیشہ فلسطینیوں کی حمائت کی تھی

کچھ عرب ممالک بھلے اسرائیل کو تسلیم کر لیں پاکستان اسوقت تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا جب تک اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسلئہ فلسطین حل نہ ہو۔ دوسری جانب امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات نے باہمی تعلقات کو بہتر بنانے پر اتفاق کر لیا گیاہے۔ صدر ٹرمپ، اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو اور ابو اظہبی کے ولی عہد شہزادہ محمد بن زاید نے ایک مشترکہ بیان میں اس امید کا اظہار کیا کہ یہ تاریخی پیش رفت مشرق وسطی میں امن کے قیام میں مدد دے گی۔اس بیان میں مزید کہا گیا کہ اس کے نتیجے میں اسرائیل مقبوضہ غرب اردن کے مزید علاقے اسرائیل میں ضم کرنے کے منصوبے کو معطل کر دے گا۔ معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی مکمل بحالی کا معاہدہ طے پاگیا ۔دونوں ممالک ایک دوسرے کے ملکوں میں سفارتخانے قائم کریں گے جبکہ سیکیورٹی ،توانائی ۔ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں بھی تعاون پر اتفاق ہوا ہے ۔ ٹرمپ نے ٹویٹر پر جاری پیغام میں کہا کہ آج ایک بہت بڑاکام ہوگیا ہے اسرائیل اور یو اے ای کے مابین تاریخی امن معاہدہ ہوگیاہے جس کے تحت متحدہ عرب امارات اور اسرائیل آپس میں تعلقات مکمل بحال کریں گے ۔دونوں ممالک کے مابین طے پانے والے معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات اور اسرائیل ایک دوسرے کے ملکوں میں سفارتخانے قائم کریں گے ۔جبکہ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازیں بھی چلائی جائیں گی ۔دونوں ملکوں کے وفود آئندہ ہفتے ملیں گے

۔یواے ای کے ولی عہد شیخ محمد بن زاہد النہیان اور اسرائیل وزیراعظم کے درمیان اتفاق ہوا ہے کہ سیکیورٹی توانائی ،ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں تعاون کیاجائے گا ،اور دونوں ممالک باہمی تعاون کے فروغ کے لئے کام کریں گے جبکہ معاہدے کے تحت اسرائیل فلسطین کے مزید علاقوں پر قبضہ نہیں کرے گا۔اب تک اسرائیل اور خلیج کے عرب ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات نہیں تھے۔دونوں ملکوں میں ایران کے علاقائی اثر و رسوخ کے حوالے سے پائے جانے والے تحفظات کی وجہ سے غیر رسمی رابطے تھے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…